سرینگر//شہر کے مکہ مارکیٹ کا نام تبدیل کر کے اُسے فیشن مارکیٹ کا نام دیا گیا ہے ۔ لالچوک اور اس کے گرد نواح میں گزشتہ برس دربار مو کی آمد کے ساتھ ہی پٹریوں کو خالی کیا گیا تھا اور پٹریوں پر چیزیں فروخت کرنے والے چھاپڑی فروشوں کو ایس آر ٹی سی دفتر کے متصل اڈے میں جگہ دی گئی تھی۔اگر چہ اس فیصلے پر چھاپڑی فروش نالاں تھے،تاہم مرتے کیا نہ کرتے کے مصدق انہوں نے حالات سے سمجھوتہ کیا اور اسی جگہ اپنا معاش تلاش کرنے کی کوشش کی۔حکومت نے بڑی چائو سے اس جگہ کو مکہ مارکیٹ کا نام دیااور اب ایک سال بعد اس کا نام مکہ مارکٹ سے تبدیل کر کے فیشن مارکٹ رکھا گیا ۔ معلوم رہے کہ گزشتہ برس وادی میں8جولائی کے بعد ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروبار بند ہوا اور پٹری والے بھی ہڑتال میں شامل ہوئے۔اس دوران حکومت نے اس جگہ کو ایک بار پھر اپنی تحویل میں لیا اور وہاں پر پٹری فروشوں کے بیڈوں کو بھی باہر پھینک دیا گیا۔حالات بدلے اور پٹری فروشوں نے ہی ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر آکر خرید وفروخت کا سلسلہ شروع کیا اور ٹی آر سی سے لیکر بٹہ مالوں تک پٹریوں کو بھی سجایا۔حالات کو مدے نظر رکھتے ہوئے گزشتہ دنوں انتظامیہ نے ایک بار پھر چھاپڑی فروشوں کو پرانی جگہ منتقل کیا ،تاہم اب کی بار جب بہت کچھ بدل گیا تھا،تو مکہ مارکیٹ کو فیشن مارکیت کا نام دیا گیا۔