نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہ اعتماد ظاہر کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) 2019 کا لوک سبھا الیکشن2014 کے مقابلے میں زیادہ بڑی اکثریت سے جیتے گی اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے ) کو اس انتخاب میں 300 سے زائد سیٹیں ملیں گی۔وزیر اعظم نے ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ " مجھے یقین ہے کہ اس بار بی جے پی 2014 کے مقابلے بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے گی۔ ایک امکان ہو سکتا ہے کہ 2024 میں ایک مضبوط اپوزیشن ہوں لیکن 2019 میں ایسا نہیں ہے ۔ ملک نے ہمیں اقتدار میں لانے کا من بنا لیا ہے "۔ مسٹر مودی نے اپوزیشن 'مھاگٹھ بندھن' پر کہا کہ " ملک کے لوگ اتحاد کے خلاف نہیں ہیں لیکن وہ مستحکم حکومت چاہتے ہیں۔ 'مھاگٹھ بندھن' 2014 کے مقابلے مزید پھیل گیا ہے ۔ ملک کے لوگ مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ این ڈی اے کو اس انتخاب میں 300 سے زائد سیٹیں حاصل ہوں گی"۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام سمجھ گئے ہیں کہ بی جے پی ملک کی ترقی میں کس طرح مدد کر سکتی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ " ہم نے گزشتہ 5 سالوں میں جو بھی کامیابی سے کام کئے ، یہ ہم پر اعتماد رکھنے والے ہندوستانیوں کی وجہ سے ممکن ہو سکا" ۔ انہوں نے کہا کہ "لوگوں کی رضامندی یہ ظاہرکرتی ہے کہ ہم بڑی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئیں گے اور جیسا کہ میں سیاست کے بارے میں سمجھتا ہوں، لوگ سمجھ گئے ہیں کہ مودی ان کے لئے کیا کر سکتے ہیں، ہماری حکومت کیا تبدیلی لا سکتی ہے ، بی جے پی کس طرح ملک کی پیش رفت میں مدد کر سکتی ہے "۔وزیراعظم نریندر مودی نیاپنی حکومت کی کامیابی کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ان کی حکومت نے کسانوں اور خواتین کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے مشن شکتی کے ملک کی جانب سے کامیاب تجربہ کا بھی حوالہ دیا۔ انہوں نے ملک میں لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد پہلی مرتبہ تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عوام سے کہا کہ 11اپریل کو آپ کسی ایم پی کو منتخب نہیں کریں گے یا وزیراعظم کو ووٹ نہیں دیں گے بلکہ آپ نئے ہندوستان کو ووٹ دیں گے جو تلنگانہ کی خواہشات کا عکاس ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی میں بہتری ہوئی ہے ۔کیونکہ بم دھماکے عملاً کشمیر کے صرف بعض حصوں تک ہی محدود ہوگئے ہیں۔ دوسرے حصوں میں کوئی دہشت گردانہ حملے نہیں ہوئے ہیں۔ مودی نے تلنگانہ کے عوام سے خواہش کی کہ وہ نئے بھارت کے لئے ووٹ دیں جس سے ریاست کے عوام کو بھی فائدہ ہو۔مودی نے کہا کہ ملک کے شہری بغیر کسی خوف کے آگے بڑھ رہے ہیں کیونکہ چوکیدار چوکس ہے ۔ انہوں نے گزشتہ سال بھاری اکثریت حاصل کرنے کے باوجود کابینہ کی تشکیل میں تاخیر پر تلنگانہ کے وزیراعلی چندرشیکھرراو پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ کسی نجومی کا ان پر اثر ہے ۔ وزیراعظم نے چندرشیکھرراو کو خاندانی اور خوشامد کی سیاست کا چہرہ قرار دیا۔ مودی نے کہا کہ ان پر حملوں اور بدکلامی کے باوجود وہ عوام کے آشیرواد کے سبب ترقی کے ایجنڈہ کو تیزی سے آگے بڑھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے آشیرواد نے تمام طرح کے دباو کو برداشت کرنے کی طاقت انہیں دی ہے اسی لئے وہ فیصلہ ساز حکومت چلارہے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ پانچ برس کے دوران این ڈی اے نے خواتین کی سلامتی اور کسانوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بنیادی سہولتوں کو فراہم کیا جارہا ہے ۔