اننت ناگ+بانڈی پورہ+چاڑورہ//چاڑورہ کے ایک ہی گائوں میں چوٹی کاٹنے کے دو واقعات سے سننی پھیل گئی ہے۔وسطی ضلع بڈگام میں اس طرح کا پہلا واقعہ بدھ کی شب7بجے چاڈورہ کے ہانجی گنڈ نامی گائوں میں پیش آیا جہاں ایک55سالہ خاتون کو اس کے گھر کے اندر بیہوشی کی حالت میں پایا گیا اور اس کی چوٹی کاٹی دی گئی تھی۔ جمعرات کی صبح8بجے اسی گائوں میں چوٹی کاٹنے کا دوسرا واقعہ پیش آیا۔30سالہ خاتون راجہ بیگم زوجہ محمد ایوب راتھر کو بھی اسی طرح گھر میں بیہوشی کی حالت میں پایا گیا۔جس وقت مذکورہ خاتون کی پر اسرار طور چوٹی کاٹی گئی، اس وقت وہ گھر کے کچن میں تھی۔ادھر بونہ دیالگام اننت ناگ میں عشرت بانو زوجہ نثار احمد کے بال بھی کاٹے گئے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ دو خواتین نے ان پر سپرے کیا جس سے وہ بیہوش ہوئی اور اسے اسپتال میں داخل کیا گیا۔اسپتال پہنچ کر اس بات کا پتہ چلا کہ اس کے بال کاٹے گئے تھے۔ شوپیان کے ترکہ وانگام دراز پورہ علاقے میں بھی ایک خاتون کی چوٹی کاٹنے کی ناکام کوشش کی گئی۔یہ ضلع میں پیش آنے والا اس طرح کا پہلا واقعہ ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق نامعلوم افراد نے ایک خاتون(نام مخفی رکھا گیا ہے) کی چوٹی کاٹنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں خاتون صدمے کا شکار ہوکر بیہوش ہوگئی اور اسے فوری طور اسپتال لیجایا گیا۔واقعہ کے بعد علاقے کے لوگوں نے آس پاس کے علاقوں کو چھان مارا لیکن کسی کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ اس دوران ضلع بانڈی پورہ کے ناتھ پورہ گائوں میں پانچویں جماعت کی طالبہ عفت فاروق اسکول سے گھر لوٹ رہی تھی کہ راستے میں سہ پہر 4بجے نامعلوم برقعہ پوش افراد نے اس کمسن طالبہ کو ایک سنسان جگہ پر روکا اور اس کی چوٹی کاٹ ڈالی ۔اسے بیہوشی کی حالت میں گھر لایا گیا۔ادھر پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ کاٹے گئے بالوں کی سائنسی جانچ کروائی جائے گی ، تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جاسکے کہ بال کس طرح کاٹے گئے ہیں؟