ریاستی انتظامیہ کا طرزعمل قابل مذمت:مزاحمتی خیمہ
سرینگر//حریت (ع)،جماعت اسلامی ،فریڈم پارٹی اور پیپلز لیگ نے چوٹیاں کاٹنے کا معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس غیر اخلاقی اور غیر اسلامی حرکت کے پیچھے جن عناصر کا بھی ہاتھ ہے ان کو بے نقاب کیا جانا چاہئے۔ حریت(ع) ترجمان نے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان غیر انسانی حرکتوں کے پیچھے جن لوگوںکا بھی ہاتھ ہے وہ پورے سماج میں فساد اور خاص طور پر خواتین میں عدم تحفظ اور ہراسانی کا ماحول برپا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام ایک بلند نصب العین کے حصول کیلئے ایک منصفانہ جدوجہد میں مصروف عمل ہےں اور اس ضمن میںہر سطح کی قربانیاںپیش کی جارہی ہیںتاہم عوام کی پر امن جدوجہد کے تئیں یکسوئی اور استقامت کو زک پہنچانے کیلئے سرکاری سطح پر اور ایجنسیوں کی جانب سے نت نئے حربے اور ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کے ضمن میں ریاستی انتظامیہ جس غفلت شعاری کا مظاہرہ کررہی ہے اور ان حرکات میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے وہ حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔جماعت اسلامی نے چوٹیاں کاٹنے کی کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سازش کا حصہ قرار دیا ہے۔ موصولہ بیان کے مطابق گزشتہ کئی ہفتوں سے وادی کے مختلف علاقوں بالخصوص کولگام اور اسلام آباد میں بچیوں کی چوٹیاں کاٹنے کے واقعات رونما ہونے سے عوام اور بالخصوص خواتین طبقہ کے اندر سراسیمگی پھیلی ہوئی ہے۔ خواتین اور بچیاں اپنے گھر سے باہر نکلنے میں خوف و ڈر کا ماحول محسوس کررہی ہیں جبکہ مرد بھی فجر اور عشا کی نمازیں مسجدوں میں ادا کرنے سے کتراتے ہیں کیونکہ اُن کے باہر جانے سے گھریلو خواتین پر اس قسم کے مزید حملے ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔بیان کے مطابق کشمیر کا خطہ پولیس، فوج اور دیگر ایجنسیوں کے جال سے بھناہوا ہے اور عمومی طور پر شام ہوتے ہی یہاں مرد بھی باہر نکلنے سے پرہیز کرتے ہیں۔ہر سو فوج ، پولیس اور سی آر پی ایف کے ناکے لگے ہوتے ہیںاور ایسی نازک صورتحال میں کوئی بھی جرائم پیشہ فرد اپنی جان کو داﺅ پر لگا کر اس قسم کی حرکات کا ارتکاب نہیں کرسکتا لہٰذا یہ بات عیاں ہے کہ بال کاٹنے کے واقعات یہاںبالواسطہ یا بلاواسطہ فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کی سرپرستی میں ہی انجام دئے جارہے ہیں تاکہ یہاں کے عوام بالخصوص خواتین اور بچیوں کو خوفزدہ کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے ایسی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قسم کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ہوشیار رہیں۔فریڈم پارٹی نے خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے پُر اسرار واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال قطعاََ ناقابل قبول ہے ۔موصولہ بیان میں فریڈم پارٹی نے انتظامیہ اورپولیس کی خاموشی کو ایک دانستہ سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو سنگ باز قرار دے کر انہیں ڈھونڈ دحونڈ کر گرفتار کیا جارہا ہے لیکن درجن کے قریب اس طرح کے واقعات رونما ہونے کے بعد بھی پولیس اس ٹولے کو ڈھونڈ نکالنے سے قاصر ہے اور یہ معاملہ ابھی تک معمہ بنا ہوا ہے ۔بیان کے مطابق پارٹی نے عوام کی تشویش کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کے خلاف اس طرح کی بہیمانہ حرکتوں میںملوث کسی بھی ٹولے کو من مانی کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ پیپلز لیگ کے عبوری چیئرمین محمد مقبول صوفی نے چوٹیاں کاٹنے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
اننت ناگ اور کولگام مےں ہلپ لائن قائم
سرےنگر// اننت ناگ اور کولگام میں چوٹےاں کاٹنے کے واقعات کے سلسلے مےں فوری مدد کےلئے ہلپ لائنوں کا قیام عمل میں لایا ہے ۔ضلع اننت ناگ میں چوٹی کاٹنے کے واقعات کے تناظر میں ڈپٹی کمشنر اننت ناگ محمد یونس ملک نے عوام کی تشویش کو کم کرنے کے لئے ایک وقف ہیلپ لائین قائم کی ہے۔ اس سلسلے میں عوام سے کہا گیا ہے کہ و ہ کسی بھی شکائت کو درج کرانے کے لئے یا کسی بھی مدد کے حصول کے لئے 9419047052/9419367252 پر رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔ اےس اےس پی اننت ناگ الطاف احمد خان نے ان واقعات کے پیش نظرلوگوں کے مدد کےلئے اےک ہلپ لائےن قائم کی تاکہ چوٹےاں کاٹنے کے واقعات پر قدغن لگائی جاسکے۔ اےس اےس پی نے لوگوں سے اپےل کی کہ وہ مدد کےلئے ہلپ لائےن پر رابطہ کرےں۔ہلپ لائےن چوبےس گھنٹے کام کرے گی اور کسی بھی مدد کےلئے فون نمبر01932-222870 ےا 100 ڈائل کیاجاسکتا ہے ۔کولگام پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ چوٹیاں کاٹنے کے واقعات میں پولیس کی مدد کریں تاکہ اس ناسور پر قابو پایا جاسکے۔ایس پی کولگام نے کہا ہے کہ ان واقعات کے سلسلے میں کسی قسم کی بھی اطلاع دینے والوں کی شناخت کو راز میں رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ ایسی صورتحال میں 7051510660،9419423223اور01931260160پر رابطہ کریں۔
حکومت موقف واضح کرے:میر
سرینگر //ڈیموکریٹک نیشنلسٹ پارٹی کے صدر اور سابق وزیر غلام حسن میر نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ کشمیر میں چوٹیاں کاٹنے کے واقعات پر اپنا موقف واضح کرے ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ ریاستی حکومت کےلئے لازمی بن جاتا ہے کہ وہ ان واقعات پر اپنی پوزیشن واضح کریں ۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعات پریشان کن ہیں۔ غلام حسن میر نے کہا کہ لوگوں کی جانب سے فورسز اور سرکار پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں اور حکومت کو چاہئے کہ وہ فوراً ایسے افراد کی نشاندہی کر کے اُن کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں ۔