سرینگر//ریاست کی موجودہ صورتحال کو ناگفتہ بہ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ پی ڈی پی کی سربراہی والی حکومت عوام کی اُمنگوں پر کھرا اترنے میں ناکام ہوگئی ہے اور گذشتہ3سال جموں وکشمیر کے عوام کیلئے سخت ترین،مشکلات سے بھر پور اور مصائب سے پُرثابت ہوئے ۔ساگرپارٹی ہیڈکوارٹر پر ریاستی سطح کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال، صوبائی صدور دیوندر سنگھ رانا، ناصر اسلم وانی اور ترجمان اعلیٰ آغا سید روح اللہ کے علاوہ کئی سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ اجلاس میں ریاست کی موجودہ ناگفتہ بہہ سیاسی اور اقتصادی صورتحال کے علاوہ امن و قانون کے بگڑتے ہوئے حالات اور گیسو تراشی کے نہ تھمنے والے سنگین اور تشویشناک سلسلے پر تبادلہ خیالات کیا گیا اور موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو زیر بحث لایا گیا۔ اجلاس میں دفعہ35Aاور دفعہ370کے دفاع کیلئے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیاکہ ان دفعات سے ریاست جموں وکشمیر کے تینوں خطوں کی وحدت، انفرادیت، شناخت اور تینوں خطوں کی ثقافت، تہذیب و تمدن اور کلچر قائم و دائم ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا مخلوط اتحاد کے تمام وعدے اور اعلانات جھوٹ اور فریب ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا نے حکومت سازی سے قبل کم از کم مشترکہ پروگرام کے تحت نہ صرف مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ بات چیت کا وعدہ کیاتھا بلکہ حریت کو بھی میز پر لانے کی بات کہی گئی تھی لیکن 3سال میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا اور نہ ہی آگے ایسا ہونے کی کوئی اُمید دکھائی دے رہی ہے۔ پارٹی کے معاون جنرل سکریٹری اور صوبائی صدر دیوندر سنگھ رانا اور ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں ریاست میں جاری گیسو تراشی پر شدید تشویش اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اس حساس معاملے میں خاموشی تماشائی بنے ہوئے ہے اور لوگ جو خدشات ظاہر کررہے ہیں وہ حق بجانب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ریاست کے لوگ خصوصاً صنف نازک اپنے گھروں میں بھی محفوظ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام میں احساس تحفظ پیدا کرنے میں بھی ناکام ہوچکی ہے، ہر روز ان واقعات میں سنگین نوعیت کا اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ این سی لیڈران نے کہا کہ اس سارے معاملے پر پردہ فاش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوام خصوصاً خواتین کے خلاف ہورہی ان سازشوں کا فوری طور توڑ کیا جائے۔