سرینگر//تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ چوٹیاں کاٹنے کے واقعات سے جڑے اجتماعی ہیجانی رویہ کے ضمن میں مجموعی طور پر اشتعال انگیز رویہ اختیار کرنے سے گریز کریں۔سوپور میں ذہنی طور ناخیز شخص کو چوٹیاں کاٹنے والا سمجھ کر اس کی پٹائی کرنے کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ چوٹیاں کاٹنا حقیقت ہے یا وہم، حقیقی یا نفسیاتی ، لیکن ایک چیز واضح ہوئی ہے کہ کشمیری ہونے کا جو ہم دعویٰ کرتے ہیںہم اسکی بدترین شبیہ ہیں۔ نہ اسلامی تعلیمات، جس کے ہم دعویدار ہیں، اور نہ ہی کشمیری اقدار ہمیں ایسا کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی بھی صورت میں بیہمانہ طرز عمل اختیار نہیں کرنا چاہئے۔نعیم اختر نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں کیوں کہ ایسا کرنے سے بذاتِ خود لوگوں کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوٹیاں کاٹنے والے کسی بھی شخص کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور یہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ قصور واروں کو پکڑے۔ انہوں نے کہا کہ کئی معصوم افراد لوگوں کے عتاب کا شکار ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوپور میں پیش آیا واقعہ سے ہمیں محاسبہ کرنا چاہئے کہ صحیح اور غلط کیا ہے۔وزیر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ لوگوں میں چوٹیاں کاٹنے کے واقعات سے پیدا شدہ خوف کے تناظر میں اُن میں سلامتی کا احساس پیدا کریں۔