لوگوں نے 10سالہ ظلم و جبر کیخلاف ووٹ دیا:ڈاکٹر فاروق
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموںوکشمیر کے خصوصی درجہ کی واپسی کیلئے آخری دم تک لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ’’ہم دفعہ370اور 35اے کی بحالی کی کوششوں سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہونگے‘‘۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے سابق افسرشاہی نظام اور 10سالہ ظلم وجبر، بدنظمی اور بدحکمرانی کیخلاف اپنا ووٹ دیا ہے ، اسلئے ضروری ہے کہ یہاں کی عوامی نمائندہ سرکار کو بنا کسی اڑچن کے لوگوں کی خدمت کا موقع فراہم کیا جائے۔ڈاکٹر عبداللہ زولگام کولگام میں بلاک سطح کے کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جموںوکشمیر کی شناخت، انفرادیت، اجتماعیت اور وحدت قائم رکھنے کیلئے نیشنل کانفرنس نے تاریخی رول ادا کیا ہے اور آج بھی یہ جماعت جموں وکشمیر کے عوام کے مفادات کے تحفظ کیلئے ڈٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس کے ہزاروں لیڈروں، عہدیداروں اور کارکنوں نے جموں وکشمیر میں ظلم و جبر اور امن و امان کی خاطر اپنی جانیں نچھاور کیں۔این سی صدر کے مطابق 1996میں جب ہر طرف آگ کے شعلے بھڑک رہے تھے توانہوں نے ان شعلوں میں کود کر یہاں کے مفلوج نظام کو پٹری پر لایا، مار ڈھارڈ کا چلن ختم کروایا، پریس کی آزادی بحالی کی، تعلیمی نظام کو فعال بنایا گیا، ایک لاکھ سے زائد افراد کو سرکاری ملازمتیں دی گئیں اور امن و امان کی فضا قائم کی ۔فاروق عبداللہ نے پارٹی سے وابستہ وزراء، ممبرانِ اسمبلی ، عہدیداروں اور کارکنوں سے مخاطب ہوکر کہا’’ لوگوں نے آج پھر سے ہمیں اپنا اعتماد اور بھروسہ دیا ہے ، الیکشن میں کامیابی محض ایک جیت نہیں بلکہ یہ ایک امتحان ہے، جس میں ہمیں کھرا اُترنا ہے۔ ہمیں ہر حال میں خود کو لوگوں کیلئے وقف رکھنا چاہئے اور لوگوں کی راحت پہنچانے کے کاموں میں پیش پیش رہنا چاہئے‘‘۔ اس سے قبل سابق ایم ایل اے کولگام ایڈوکیٹ غلام نبی ڈار کو 19ویں برسی پر خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ کنونشن میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، کابینہ وزیر سکینہ ایتو، صوبائی صدر ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، ایم ایل اے اننت ناگ ایسٹ ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، ایم ایل اے زینہ پورہ ایڈوکیٹ شوکت حسین گنائی، ایم ایل اے دیوسر پیرزادہ فیروز احمد ، صوبائی سکریٹری سید توقیر احمد ،ضلع صدر صفدر علی خان کے علی خان اور دیگر عہدیداران موجو دتھے۔ کنونشن کا اہتمام پارٹی کے ریاستی ترجمان اور انچارج کانسچونسی عمران نبی ڈا رنے کیا تھا۔