محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کے پولیس سٹیشن بٹوت میں چوری کے ایک کیس میں زیر حراست ایک شخص کی موت کمیونٹی ہیلتھ سینٹر بٹوت میں منگل کی شام واقع ہوگئی اور ضلع مجسٹریٹ رام بن بصیر الحق چودھری نے اس معاملے کی مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے جس کی وجہ سے 28 سالہ نوجوان کی موت ہوئی ہے۔متوفی کی شناخت عابد احمد ملک ولد محمد اسلم ملک ساکنہ تھوپال بٹوت ضلع رام بن کے طور کی گئی ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ عادل احمد کو پولیس سٹیشن بٹوت نے چند روز قبل آکسیجن پلانٹ بٹوٹ ہسپتال سے چوری کے ایک کیس میں حراست میں لیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ منگل کی دوپہر پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد اسے سرکاری ہسپتال بٹوت منتقل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں علاج کے بعد اسے ہسپتال سے چھٹی دے دی گئی تھے اور اسے واپس تھانہ بٹوت بھیج دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ منشیات کا عادی تھا اور این ڈی پی ایس سمیت چند کیسوں میں پہلے بھی ملوث رہا ہے ۔بٹوت ہسپتال کے حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا منگل کی شام قریب چھ بجے متوفی کو دوبارہ ہسپتال لایا گیا اور ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک شخص کے لواحقین نے بٹوت ہسپتال کے کچھ ڈاکٹروں کے ساتھ بدتمیزی بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ منگل کی شام دیر گئے مہلوک کی لاش کو قانونی لوازمات کو پورا کرنے کیلئے ضلع ہسپتال رام بن روانہ کیا گیا ۔ ضلع ہسپتال رام بن میں تعینات سینئرڈاکٹر محمد رفیع وانی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مہلوک نوجوان کا پوسٹ مارٹم بدھ کے روز تین ڈاکٹروں پر مشتمل ٹیم نے کیا اور اس کے نمونے لئے گئے اور چوٹ وغیرہ کو دیکھنے کیلئے سٹی سکین وغیرہ بھی کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام نمونوں کو فارنسک لیبارٹری روانہ کیا جارہا ہے اور اس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی اس پوسٹ مارٹم کی مکمل رپورٹ جاری کی جائے گی اور اس رپورٹ میں وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ہسپتال میں تمام قانونی لوازمات کو پورا کرنے کے بعد میت کو آخری رسومات کیلئے ورثاء کے سپرد کیا گیا ۔ مہلوک نوجوان عابد احمد کے چھوٹے بھائی دانش ملک نے کشمیر عظمیٰ کو فون پر بتایا کہ ان کے بھائی کے خلاف چوری کا مقدمہ تھا اور انہیں چند روز پہلے پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دو روز سے پولیس فون کر رہی تھی کہ عابد ملک کی ضمانت کرکے اسے گھر لیجائو لیکن ہم غریب لوگ ہیں اور وکیل اور ضمانت کیلئے پیسوں کا انتظام نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہاکہ منگل کی شام انہیں پولیس سے فون آیا کہ عابد کی طبیعت خراب ہوگئی ہے اور اسے ہسپتال لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم گھر والے بٹوت ہسپتال پہنچے تو عابد کی موت واقع ہو چکی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مہلوک عابد احمد ملک کی پیٹھ پر چوٹ کا نشان تھا اور اس کی منہ اور ناک سے خون بھی نکلا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے ہیں کہ اس کی موت کس وجہ سے ہوئی اور ہم تحقیقات اور انصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔