جاوید اقبال
مینڈھر//تحصیل مینڈھر کے گلہوتہ علاقے میں ایک حیران کن واقعہ اْس وقت پیش آیا جب ایک نوجوان کو لڑکی کا بھیس بدل کر چوری کی کوشش کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ نوجوان نے مکمل طور پر لڑکیوں جیسا لباس پہن رکھا تھا اور چادر سے چہرہ بھی ڈھانپا ہوا تھا، تاکہ شک نہ ہو۔عینی شاہدین کے مطابق نوجوان مشکوک حرکات کر رہا تھا اور گلی محلوں میں گھوم رہا تھا جس پر مقامی لوگوں کو شک ہوا۔ جب لوگوں نے اس سے بات چیت کی کوشش کی تو اس کے رویے سے مزید شبہات پیدا ہوئے۔ بالآخر کچھ مقامی جوانوں نے اسے روکا اور کپڑے ہٹا کر حقیقت معلوم کی تو پتہ چلا کہ وہ ایک نوجوان ہے جو چوری کی نیت سے آیا تھا۔عوام نے فوری طور پر گورسائی تھانے کو مطلع کیا اور نوجوان کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے نوجوان کو حراست میں لے کر ابتدائی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق، پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ آیا یہ نوجوان کسی منظم چور گروہ کا حصہ ہے جو بھیس بدل کر گھروں میں چوری کرتا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک منظم گروہ ہو سکتا ہے جو مختلف علاقوں میں وارداتیں کرتا ہے اور اپنی شناخت چھپانے کے لئے خواتین کا بھیس اختیار کرتا ہے۔ پولیس نے نوجوان سے تفتیش شروع کر دی ہے اور اس کے موبائل فون سمیت دیگر اشیاء کی بھی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ اس کے ساتھیوں کا سراغ لگایا جا سکے۔مقامی لوگوں نے پولیس اور عوامی چوکسی کی تعریف کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس قسم کے جرائم میں ملوث تمام افراد کو جلد از جلد گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔