راجوری // ’چوراہے پہ چرچا‘مہم کے تحت سابق ایم ایل اے اشوک شرما نے کالاکوٹ کے کئی گاؤں دیہات میں جاکر عوامی مسائل سنے اور ساتھ ہی موجودہ حکومت کی عوام کش پالیسیاں بھی اجاگر کیں ۔ اس سلسلے میںہوئے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرما نے کہاکہ موجودہ مخلوط سرکار ریاست میں عام لوگوں کو راحت پہنچانے میں ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے لوگ آئے روز احتجاجی راستہ اختیار کرکے سرکار کے خلاف نعرہ بازی کرنے پر مجبورہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر پچھلے دوسال میں کوئی کام نہیںہوا اور لوگوں کے بنیادی حقوق کو بھی سلب کرلیاگیا۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرح سے ان دو برسوں میں عوام کا استحصال ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ راجوری جیسے چھوٹے سے علاقے میں موجودہ مخلوط سرکار کے دو کابینہ وزیر ہیں لیکن پانی اور بجلی وراشن جیسی سہولیات سے ابھی بھی لوگ محروم ہیں ۔ اشوک شرما نے مزید کہا کہ راشن جو پہلے لوگوںکو اچھی مقدار میں مل جایاکرتاتھا،کو اب آہستہ آہستہ بند ہی کیاجارہاہے اور غریب کو 35کلوراشن سے سیدھا 1کلوراشن پر لاکھڑا کردیا گیاہے ۔شرما نے مزید کہاکہ کھانڈ تو کہیں نام و نشان تک نہیں جبکہ آٹا بھی کبھی کبھار ملتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر جگہ کے لوگ اس حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پریشان حال ہیں ۔کانگریس لیڈر نے کہاکہ 2014میں روزگار فراہم کرنے کا وعدہ دے کر نوجوانوںسے ووٹ حاصل کرنے والی بی جے پی اور پی ڈی پی جماعتوں نے آج اس مسئلہ پر خاموش ہیں اور بیروزگاری دن بدن بڑھتی ہی جارہی ہے ۔