منظور الہٰی ۔ترال پلوامہ
انسان کواشرف الخلومات اسی لیے کہا جاتا ہے کہ وہ دوسروں کے درد کو بالکل ویسا ہی محسوس کرے جس طرح اپنی کسی تکلیف کو کر سکتا ہے ۔دوسرں کے درد کو محسوس کرنے والے ہی درحقیقت انسانیت کے منصب پر فائز ہوسکتے ہیں ۔وہ لوگ جن کا جینا مرنا دوسروں کے لیے ہو وہ عظمت کی بلندی کو چھو لیتے ہیں اگر ہم اپنے گرد و پیش میں نظردوڑائیں تو ہمیں ایسی شخصیات آج بھی مل جاتی ہیں،جن کو دیکھ کر انسان رشک کرتا ہے۔ ایسی ہی ایک شخصیت کا تذکرہ آج اس کالم کے ذریعے آپ تک پہنچا رہا ہوں جس کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے ۔ میری مراد کشمیر خطہ سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن جناب چودھری الطاف نظامیؔ سے ہے ۔ موصوف نہ صرف سوشل میڈیا کے ذریعے سماجی خدمات انجام دے رہیں بلکہ زمینی سطح پر سماجی خدمت گزاری کا ایک جذبہ چلا رہے ہیں، اورمعاشرے کی نوجوان نسل میں بھی یہ جذبہ پیدا کر رہے ہیں۔ الطاف سنہ 1995ء میں جموں کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ایک گاؤں کھرم میں حاجی محمد رشید چودھری کے گھر پیدا ہوئے، بنیادی تعلیم مقامی اسکول اور گھر پر ہوئی جس میں دینی تعلیم یعنی عربی، فارسی اور اردو سمیت ریاضی اور سائنس اپنے والد محترم حاجی محمد رشید چودھری سے حاصل کی ، اخلاقی تعلیم و تربیت والدہ ماجدہ الفت بی بی سے سر فراز ہوئے ،گھریلو ماحول مکمل طور دینی ،مذہبی علمی اور ادبی ہونے کی وجہ سے الطاف آج الطاف نظامیؔ بن سکا ہے ۔ موصوف نے گریجویشن کی سند اعلیٰ نمبرات کے ساتھ مکمل کرکے پھر پوسٹ گریجویشن اردو زبان و ادب میں یونیورسٹی آف کشمیر سے مکمل کی،قومی سطح کی مسابقی امتحانات NET اور SET کوالیفائی کئے اور اسی بنیاد پر اعلیٰ ترین سند یعنی پی۔ ایچ۔ ڈی کے لیے یونیورسٹی آف کشمیر میں داخلہ ملنے کا شرف حاصل کیا۔ موصوف کی محنت، کاوش اور جہد مسلسل کا نتیجہ ہے کہ اردو زبان و ادب پر بقدر احسن مکمل دسترس اور عبور رکھتےہیں۔ دو کتابیں اشاعت پذیر ہو چکی ہیں جن میں’’ تحریک آزادی ہند اور سید عطاء اللہ شاہ بخاری‘‘ جس کی رسم اجرائی کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ اردو کی جانب سے عمل میں آئی اور یہ کتاب جامعہ کشمیر کے وائس چانسلر پرفیسر نیلو فر خان صاحبہ اور ڈین آف آرٹس اور صدر شعبہ اردو پروفیسر عارفہ بشری ٰ صاحبہ سمیت درجنوں اعلیٰ شخصیات کی موجودگی میں منظر عام پر آئی ہے ۔دوسری کتاب اپنی ہی نوعیت کی ایک انفرادی کتاب ہے ۔’’ علامہ اقبالؒ کے خطوط مشاہیر کشمیر کے نام ‘‘ جس پر کئی معروف اردو دانوں کی تقریظیں اور پیش لفظ اور تاثرات لکھے ہوئے ملتے ہیں۔ موصوف نے’’ جموں کشمیر گجر بکروال کی تاریخ‘‘ پر مبنی کتاب کا گوجری میں ترجمہ کیا ہے جو ابھی زیر طباعت ہے۔چودھری الطاف نظامیؔ سماجی خدمات کے میدان میں کئی سال سے سرگرم عمل ہیں اور پسماندہ پچھڑے ہوئے طبقہ جات بالخصوص گجر بکروالوں کی بھلائی اور بہتری کے لیے پیش پیش رہے ہیں اور آج بھی سماجی خدمات ایک سپاہی کی طرح کر رہے ہیں۔ نظامیؔ گجر بکروال قوم کی آواز عرصہ دراز سے بنے ہوئے ہیں۔ ابھی تک سینکڑوں پروگرام منقعد کروا چکے ہیں اور اپنے ساتھ سینکڑوں لوگوں کو سماجی خدمات کے جذبے سے سرشار کر رہے ہیں ۔ آپ بنا کسی مفاد اور بغیر کسی لالچ کے اس قوم اور سماج سے بے حد محبت رکھتے ہیں۔ نظامیؔ ہر لحاظ سے اپنی گجر بکروال قوم کے ہمدرد رہے، بالخصوص تعلیم ، کھیل کود ،عوامی ہمدردی، سماجی بیداری تعلیم ِنسواں اور بچہ مزدوری جیسے موضوعات پر لوگوں کو باشعور کرنے کا کام کرتے آرہے ہیں، انہی کاموں کی بدولت،بحیثیت سماجی کارکن اسی سال محترم اُنہیں جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر شری منوج سنہا صاحب کے ہاتھوں SKICC سرینگر میں ایوارڈ سے نوازا گیا، جس دوران الطاف نظامیؔ کو کئی سیاسی ،سماجی اور علمی و ادبی شخصیات نے بڑی پیمانے پر سراہنا کی ہے۔ موصوف صحافت کے میدان کے بھی شہ سوار ہیں۔ آل آنڈیا ریڈیو سرینگر کی نشریات بالخصوص گوجری پروگرام کے ساتھ گزشتہ 7 سالوں سے منسلک ہیں،اور سامعین کے دل کی دھڑکن بنے ہوئے ہیں۔ پروگراموں کو روایت سے ہٹ کر موجودہ ضروریات سے جوڑتے ہیں۔آپ دور درشن کے’’ ڈی ڈی کاشر‘‘ کے گوجری پروگرام’’ کارواں‘‘ سے بھی پروگرام پیش کرتے ہیں اور ناظرین کا دل جیتتے ہیں، نامور شخصیات کو مدعو کرتے ہیں پروگرام کی زینت کو روح بخشتے ہیں اور نئے نئے ٹیلنٹ Talent کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر لاتے ہیں۔ موصوف ایک نامور شاعر بھی ہے اور بیک وقت اردو ، گوجری اور پہاڑی میں شاعری کرتے ہیں، اپنے خوبصورت کلام اور خوبصورت آواز سے سننے اور دیکھنے والوں کے دلوں کو محظوظ کرتے ہیں۔ موصوف کے کئی اخبارات ، عالمی اور قومی رسائل و جرائد میں متفرق موضومات پر درجنوں مضامین پبلش ہوچکے ہیں اور مقامی اخبارات میں کالم شائع ہوتے ہیں۔ اس وقت موصوف ٹرائبل سٹوڈنٹ ایسوسییشن کشمیر (TSAK)کے چیف ایڈوائزر بھی ہیں اور ٹرائبل سٹوڈنٹ ایسوسییشن کشمیر کے بینر تلے ’’تعلیمی ہنر اور ثقافت کے تحفظ میں انسانی وسائل کا کردار‘‘ کے عنوان سے کئی پروگرام کا انعقاد کررہے ہیں۔ آپ کی سرپرستی میں سینکڑوں نوجوان خطہ کشمیر میں ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہو کر اپنی قوم کی خدمت کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ آپ نے سماج اور قوم کے لئے جو کام کیے ہیں،انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ صلاحیتوں سے بھرپور ولولے سے سرشار اور عزم و ارادے والے الطاف نظامیؔ سے اس پسماندہ قوم و سماج کی امیدیں وابستہ ہیں۔