ایم ایم پرویز
رام بن//چندر کوٹ کے رہائشیوں نے جمعہ کو اس علاقے سے گزرنے والی قومی شاہراہ کی چار لین کی تعمیر کے لیے حاصل کردہ پٹرول پمپ کے قیام کے لیے زمین لیز پر دینے کے لیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ چند سال قبل نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے چندر کوٹ میں چار لین جموں سری نگر قومی شاہراہ کی تعمیر کے لیے چندر کوٹ کے کچھ مقامی باشندوں سے حاصل کی گئی اراضی چندر کوٹ قصبے میں ایک اہم مقام پر پیٹرول پمپ قائم کرنے کے لیے جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری سے باہر کے کچھ لوگوں کو فراہم کی گئی ہے۔اس سلسلے میں بڑی تعداد میں لوگ چندر کوٹ میں جمع ہوئے جہاں پیٹرول پمپ قائم کیا جا رہا ہے اور کھدائی کے کام کے لیے عملہ اور مشینری تعینات کی گئی اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا اور ضلع انتظامیہ رام بن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے رام بن کے چندر کوٹ علاقے میں چار لین تعمیراتی کام مکمل کر لیا ہے اور وہ زمین چھوڑ دی ہے جو ان کے ذریعہ سڑک کی تعمیر کے مقاصد کے لیے حاصل کی گئی تھی اور کسی باہری کو لیز پر دی جا رہی ہے۔مقامی لوگوں نے کہا کہ اگر نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے سڑک کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا ہے اور نیشنل ہائی وے کے ساتھ ساتھ زمین کو بنیادی جگہ پر چھوڑ دیا گیا ہے، تو چندر کوٹ میں ترجیحی بنیاد پر مقامی لوگوں کو واپس کر دی جائے، اس کے بجائے یہ باہر کے لوگوں کو دی جائے تاکہ وہ اپنے کاروباری ادارے دوبارہ قائم کر سکیں۔مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی زمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کو سڑکوں کی تعمیر کے لیے دی تھی، نہ کہ کاروباری اداروں کی تعمیر کے لیے زمین لیز پر دینے کے لیے۔انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نیشنل ہائی وے کے ساتھ چھوڑی ہوئی زمین کو لیز پر دینے پر بضد ہے تو پہلی ترجیح مقامی لوگوں کو دی جانی چاہیے جن کی زمین انتظامیہ نے حاصل کی تھی، نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے کچھ سال پہلے نیشنل ہائی وے کی تعمیر کے لیے۔مظاہرین نے ضلع انتظامیہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے خلاف نعرے لگائے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کچھ علاقوں میں انتظامیہ اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے زبردستی ہماری زمین کا قبضہ چھین لیا اور انہیں بہت کم معاوضہ دیا گیا۔اس وقت انہوں نے ہمیں سڑک کی تعمیر کے لیے ایکٹ 4 کے تحت زمین دینے پر مجبور کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس اقدام کو چیلنج کیا تھا اور کیس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ضلع انتظامیہ یا پروجیکٹ ڈائریکٹر NHAI، پروجیکٹ انسٹالیشن یونٹ رام بن کا کوئی بھی افسر اس معاملے پر بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ایک مقامی نوجوان موہت انتھل نے کہا کہ NHAI کا یہ اقدام چندر کوٹ کے لوگوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔مظاہرین نے انتظامیہ اور NHAI سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر دوبارہ غور کریں بصورت دیگر ان کے پاس آنے والے دنوں میں احتجاج کو تیز کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے۔