چندر کوٹ //ضلع رام بن کے چندر کوٹ علاقہ میں بھی شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے یوم عاشورہ کا جلوس نکالا گیا جس دوران واقعہ کربلا پر روشنی ڈالنے کے علاوہ مقررین نے فلسفہ شہادت کے بارے میں تفصیل سے بیان کرتے ہوئے امام عالی مقامؓ کے نقش قدم پر چلنے کی تلقین کی۔ علی نگر کنفر میں ذوالجناح، عَلم اور تازیہ کے جلوس نکالے گئے جو امام بارگاہ چندر کوٹ سے شروع ہو کر کربلا میں اختتام پذیر ہوئے جس دوران سینکڑوں کی تعداد میں عزاء داروں نے روایتی انداز میں ماتم کیا ، اس ماتمی جلوس میں نوجوانوں کے علاوہ بھاری تعداد میں بچے اور بزرگ بھی شامل تھے۔ جلوس سے قبل امام بارگاہ میں منعقدہ مجلس میں مختلف مکاتیب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء و دانشوروں نے شہیدِ اعظم ؓ اور ان کے 72جاں نثاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے 60ہجری کے ان حالات و واقعات پر روشنی ڈالی جن میں حضرت امام حسین ؑ نے اپنی جان مبارک قربان کر کے حق ، صداقت اور ایمان کا عَلم بلند رکھا تھا۔ اس دورانہ سینہ کوبی کرتے ہوئے اعزاء داروں نے مرثیہ خوانی کی۔ اتر پردیش سے آئے معروف عالم دین مولانہ سید سمر کاظمی نے امام عالی مقام اور اہل بیت پر ڈھائے گئے مظالم کا بیان اس انداز میں کیا کہ ہر دل کراہ اٹھا اور آنکھ اشکبار ہو گئی۔ شام کو امام بارگاہ کنفر میں مجلسِ شام غریباں کا اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں مرد و زن شروع ہوئے اور مولانا موصوف کا بیان سنا جس میں انہوں نے مسلم امہ کو اتفاق و اتحاد قائم کر کے رسول پاک ؐ کے فرمودات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔ انہوں نے امت کو انتشار سے بچنے کے لئے کتاب اللہ کا دامن تھامنے کی درد مندانہ اپیل کرتے ہوئے امام عالی مقامؓ کی قربانی کو یاد کرنے کے لئے کہا جنہوں نے اپنی گردن تو کٹادی لیکن باطل کے سامنے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا۔