بانہال//6روز تک گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بندرہنے کے بعد جموں سرینگر شاہراہ کومنگل کی دوپہر بعد جزوی طور بحال کیا گیا۔رام بن اور چندرکوٹ کے مقام پر دو روز سے درماندہ پڑیں سینکڑوں چھوٹی مسافر گاڑیوں کو ہی وادی کی طرف چلنے کی اجازت دی گئی اور اس دوران جموں اور ادہمپور سے کسی بھی قسم کے مزید ٹریفک کو چلنے کی اجازت نہیں تھی ۔منگل کو سینکڑوں درماندہ مسافروں نے چندرکوٹ میں سرکار کی عدم توجہی کے خلاف احتجای مظاہرے کئے۔گذشتہ بدھ کو بانہال اور رام بن سیکٹر میں متعدد مقامات پر پسیاں اور پتھر گر آنے کی وجہ سے جموں سرینگر شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ ہوکر رہ گئی تھی اور منگل کو رامسو میں ایک بڑی پسی کو صاف کرنے کے بعد رام بن اور چندرکوٹ میں درماندہ ٹریفک کو جزوی طور بحال کیا گیا۔مہاڑ رام بن کے مقام پر شاہراہ مسلسل بند ہے تاہم اس مقام کو پار کرنے کیلئے کرول۔ میتراہ۔ رام بن کی متبادل یا سابقہ شاہراہ کو چناب کے اوپر بنے ایک جھولا پْل کے راستے نکالا جارہا ہے جس پر گذرنے کیلئے صرف چھوٹی مسافر بردار گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت ہے۔ ٹریفک کنٹرول یونٹ رام بن کے مطابق دوپہر کو رامسو کی پسی کو فورلین شاہراہ کی تعمیراتی کمپنی کی مشینری اور افرادی قوت سے صاف کرکے شاہراہ کو قابل آمدورفت بنایا گیا اور رام بن کے نزدیک مِہاڑ پر گر آئی پسی کو صاف کرنے کا کام شام تک جاری تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مہاڑ رام بن کے نزدیک شاہراہ بند ہے تاہم چندرکوٹ میں دو روزسے درماندہ پڑی صرف چھوٹی مسافر بردار گاڑیوں کو ہی مہاڑ پسی کو بائی پاس کرکے کرول۔ میتراہ کی سڑک سے وادی کی طرف چھوڑ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کو بحال کرنے کے بعد بھی پنتھیال کے مقام پر رک رک کر گرتے پتھروں کا سلسلہ جاری تھا اور کئی بار گرتے پتھروں کی وجہ سے ٹریفک کو وقفے وقفے سے روکنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک پولیس کی ترجیح رام بن اور چندرکوٹ میں درماندہ مسافر گاڑیوں کو پار کرانے کا ہے اور سب کچھ ٹھیک رہنے کی صورت میں یہ سلسلہ منگل کی رات دیر تک جاری رہنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کا سفر مسافروں کو شاہراہ کی جانکاری لینے کے بعد ہی شروع کرنا چاہئے۔ ادھردرماندہ مسافروں نے منگل کی صبح شاہراہ پر چندرکوٹ میں ضلع انتظامیہ اور سرکار کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور سخت نعرے بازی کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ درماندہ مسافروں میں سے کم از کم خواتین ، بچوں اور بیماروں کو کشمیر پہنچانے کیلئے ہیلی کاپٹر سروس کا انتظام کیا جائے تاکہ انہیں سڑک پر مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ کئی درماندہ مسافروں نے کہا کہ وہ چندرکوٹ ، رام بن اور سیری کے مقامی لوگوں ، رضاکار ، دینی انجمنوں اور اداروں کے شکر گذار ہیں کہ انہوں نے کھانے پینے کے مفت لنگر لگا کر اور مسافر خواتین اور بچوں کو اپنے گھروں میں پناہ دیکر انسانی قدروں کی آبیاری کی ہے۔اس موقع پر ایڈیشنل ایس پی رام بن چوہدھری مشتاق نے احتجاجی مسافروں کو دوپہر تک شاہراہ کی جزوی بحالی کی یقین دہانی کرائی اور اس کے بعد ہی شاہراہ پر درماندہ مسافروں کا احتجاج ختم ہوا۔