بلال فرقانی
سرینگر// جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں ہفتہ کو ایک بار پھر دو ہلکے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔حکام نے بتایا کہ 2.9 اور 3.4 شدت کے جھٹکے صبح ساڑھے چار گھنٹے سے زیادہ کے وقفے کے اندر محسوس کیے گئے۔اس کے ساتھ ہی جموں صوبے کے ڈوڈہ، کشتواڑ، کٹرہ (ریاسی) اور ادھم پور اضلاع میں منگل سے ہلکی شدت کے کل 13 زلزلے آئے ہیں۔حکام نے بتایا کہ کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ صبح 4.32 بجے آنے والے پہلے زلزلے کا مرکز بھدرواہ شہر سے 26 کلومیٹر جنوب مغرب تھا۔اس کے بعد ڈوڈہ شہر سے پانچ کلومیٹر جنوب مشرق میں صبح 9.06 بجے ایک اور زلزلہ آیا۔ادھر معروف ماہر ارضیات اور اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر شکیل احمد رامشو نے کہا ہے کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے اتنی ترقی نہیں کی کہ بہت بڑے زلزلہ کا وقت، مقام اور شدت کا تعین کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ علاقے میں گذشتہ 5روز میں13زلزلے آنا کوئی غیر معمولی واقعات نہیں ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ2013میں بھدرواہ اور ڈوڈہ علاقوں میں کچھ روز کے اندر ہی38کے قریب زلزلے آئے تھے۔شکیل رامشو نے مزید کہا ’’خطہ چناب زلزلوں کے لحاظ سے زیادہ سرگرم رہا ہے اگر اس خطے کی پچھلے100یا 200سال کی تاریخ دیکھیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ سسمالوجی زونز کی روشنی میں خطہ چناب بہت سرگرم رہا ہے اور موجودہ صورتحال کو اسی کے تناظر میں دیکھنا ہوگا۔تاہم انکا ساتھ ہی کہنا ہے کہ یہ آنے والی کسی خطرناک صورتحال کی عکاسی بھی ہے اور اس بات کا عندیہ بھی ہے کہ زمین کا پریشر خارج ہورہا ہے جو کسی بڑے زلزلے کا پیش خیمہ بھی بن سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہسارا جموں کشمیر اور لداخ خطرے کے سسمک زون میں آتے ہیں۔ جہاں ہر وقت زلزلے کا خطرہ رہتا ہے جس طرح 2005میں دیکھنے میں آیا۔