سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سیدعلی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق اورمحمدیاسین ملک نے مجوزہ الیکشن کا بائیکاٹ کرنے، 9اور 12اپریل کو بالترتیب وسطی کشمیر اور جنوبی کشمیر میں مکمل ہڑتال کرنے، 7اپریل نماز جمعہ کے موقعے پر تجدید عہد کرنے اور مزاحمتی قیادت کی طرف سے جاری قرارداد کی تائید کرنے اور 8اپریل سنیچروار کو شام 6بجے سے ہی دوکانات بند کرکے جلسے جلوسوں کا اہتمام کرنے کی کال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوںنے 2016 کے عوامی انتفادہ کے دوران میں جس جذبے، حوصلے اور یکسوئی کا مظاہرہ کیا ہے، اس کو الیکشن ڈرامے کے موقعے پر یاد رکھنے اور دہرانے کی ضرورت ہے، تاکہ دنیا تک پیغام پہنچ جائے کہ انتخابی ڈرامے اس رائے شماری کا بدل نہیں ہوسکتے، جس کا کشمیری قوم کے ساتھ وعدہ کیا گیا ہے اور جس کے لیے یہاں کے لوگ جدوجہد کررہے ہیں۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ ہم ہر روز اپنے لاڈلوں کے جنازوں کو کندھا دیتے ہیں اور ان کے ہاتھوں پر مہندی کے بجائے خون مَلا ہوا دیکھتے ہیں۔ ہر گھر ماتم کدہ بنا ہوا ہے اور ہر گلی میں آہ وفغان کی صدائیں سُنائی دے رہی ہیں، البتہ ہندنواز سیاستدانوں کو اس کی کوئی پرواہ ہے اور نہ ان کے ضمیر میں کوئی خلش ہے۔ انہیں بس ووٹ حاصل کرنے اور ایوانوں میں پہنچنے سے غرض ہے۔ آزادی پسند لیڈروں نے مزید کہا کہ این سی، پی ڈی پی، کانگریس، پی سی اور دوسری ہندنواز پارٹیوں اور سیاستدانوں کے مابین رتی برابر بھی فرق نہیں ہے، البتہ یہ اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو ایک قسم کی بولی بولتے ہیں اور اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کے دوسرے چہرے سامنے آتے ہیں۔ انہوں نے تمام چھوٹی بڑی تنظیموں کے سربراہوں سے خاص طور سے اپیل کی کہ وہ اپنے مبلغین، مقررین اور واعظین کو اس سلسلے میں متحرک کریں اور انہیں ایسا ہی کردار نبھانے کی تاکید کریں، جیسا انہوں نے 2016کے عوامی انتفادہ کے موقعے پر ادا کیا تھا۔ آزادی پسند قائدین نے سرینگر کے لوگوں کے حوصلے کو خراج پیش کرتے ہوئے بڈگام، کنگن اور گاندربل کے عوام کو مخاطب کیا کہ وہ بھی 9؍اپریل کے الیکشن ڈرامے کے موقعے پر مثالی بائیکاٹ کرکے اپنے شہداء کے خون کی لاج رکھیں اور اس کے ساتھ کھلواڑ کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیں۔ مزاحمتی لیڈروں نے جنوبی کشمیر کے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ 12؍اپریل کے دن اپنے ان لخت جگروں کو یاد رکھیں۔