عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے پیر کو کہا کہ مرکز کی جانب سے انتخابات کے بعد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کیلئے پانچ اراکین کو نامزد کرنا ’جمہوری اصولوں کی صریح خلاف ورزی‘ ہے۔وہ ایک اخباری رپورٹ کا جواب دے رہی تھیں، جس میں کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر منتخب حکومت کی مدد اور مشورے کے بغیر پانچ ایم ایل ایز کو قانون ساز اسمبلی کے لیے نامزد کر سکتے ہیں۔ محبوبہ نے ’ایکس ‘پر ایک پوسٹ میں کہا، ’’انتخابات کے انعقاد کے بعد جموں و کشمیر میں 5 ایم ایل اے کو نامزد کرنے کا حکومت ہند کا فیصلہ جمہوری اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ملک میں کہیں بھی مرکز عوامی مینڈیٹ کو پامال کرنے کے لیے قانون سازوں کو ہینڈ پک نہیں کرتا ہے۔ ہندوستان کے واحد مسلم اکثریتی خطہ میں، جو طویل عرصے سے تنازعات سے دوچار ہے، یہ اقدام حکمرانی سے زیادہ ،کنٹرول کرنے جیساہے‘‘۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا،’’ریاست کی غیر قانونی تقسیم، متضاد حد بندی اور امتیازی نشستوں کے تحفظات کے بعد، یہ نامزدگی جموں و کشمیر میں جمہوریت کے تصور کیلئے ایک اور دھچکا ہے۔ نمائندگی کو عوام کے ووٹ کے ذریعے حاصل کیا جانا چاہیے جو مرکزی فرمان کے ذریعے نہیں دیا گیا۔‘‘انہوں نے مزیدکہا،’’اسے معمول بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ امید ہے @عمرعبداللہ حکومت اس غیر جمہوری نظیر کو چیلنج کرتے ہوئے اس موقع پر آوازبلدن کریں گے کیونکہ اب خاموشی بعد میں شراکت ہو گی‘‘۔