سرینگر//چیف الیکٹورل آفیسر جموں وکشمیر شانت مینو نے کہا ہے کہ آنے والے ضمنی چنائو کے دوران مثالی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملد آمد اورچنائو عمل میں شفافیت کو یقینی بنایاجانا چاہیے۔سی ای او نے ان باتوں کا اظہار مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کیا۔میٹنگ میں ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر،جوائنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن کے علاوہ پی ڈی پی،نیشنل کانفرنس پارٹی،پینتھرس پارٹی ،بی جے پی اوردیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔سی ای او نے کہا کہ چنائو کے احسن طریقے سے انعقاد کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔انہوںنے کہا کہ مرکزی سرکار نے چنائو عمل کی شفافیت کے لئے ہر ممکن تعائون دینے کی یقین دہانی دی ہے۔میٹنگ کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے چنائو میںشامل ہونے والے امیدواروں کے لئے بہتر سیکورٹی انتظامات فراہم کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اور ٹرانسپورٹ سہولیات کے بغیر چنائو عمل کی شفافیت ناممکن ہے۔سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے مثالی ضابطہ اخلاق کا معاملہ بھی اُٹھایا،جس پر سی ای او نے یقین دہانی دی کہ وہ اس سلسلے میں قانون کے تحت کارروائی کریں گے۔چنائو دفترو ں کو قائم کرنے کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ چنائو دفاتر 21مارچ کو کھولے جائیں گے حالاں کہ اُس دن سرکاری تعطیل ہے ۔انہوںنے کہا کہ 21مارچ سرینگرکی پارلیمانی نشست کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ ہے۔سی ای او نے میٹنگ میں بتایا کہ دوپارلیمانی نشستوں کے لئے 27لاکھ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کااستعمال کریں گے جن میں 75000مائیگرینٹ ووٹرس بھی شامل ہیں۔سی ای او نے کہا کہ چنائو عمل کے احسن طریقے سے انعقاد کے لئے31حلقوں میں 31اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرس کو نامزد کیا گیا ہے ۔