ترال//فریڈ پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ نے ترال میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر بھارت شائننگ انڈیا کا خواب نہ دیکھیں اور انتخابی نسخہ تنازعہ کشمیر کا حل نہیں۔ شبیر شاہ نے خانقاہ فیض پناہ ترال کے صحن میںنماز جمعہ کے بعد وزیر اعظم نریندرمودی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ چمکدارہندوستان(شائنگ انڈیا( بنانے کا خواب تب تک پورا نہیں ہوگا جبکہ تک ہندوستان مسئلہ کشمیر کو حل نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکسان ریاست کا محسن ملک ہے جس نے تمام طرح جس میں سیاسی اور سفارتی مدد اپنی مشکلات کے باوجود جاری ررکھی ہے اور جس کی سزا انہیں دہشت گری کے روپ میں اٹھانا پڑرہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ انتخابی نسخے گزشتہ کئی دہائیوں سے آزمائے گئے ہیں جو زمینی سطح پر ناکام ہوئے ہیں،اس لئے عوام کو چاہے کہ وہ آنے والے انتخابات کا مکمل بائکاٹ کر کے اپنے گھروں سے باہر نہ آئے۔شبیر شاہ نے کہا کہ حریت (گ) اور تحریک حریت چیئرمین سید علی گیلانی یا دیگر کسی لیڈر کو گھروں یا قید خانوں میں بند رکھنے سے کشمیری عوام کی زبان بند نہیں کی جاسکتی ۔خانقاہ فیض پناہ کے بعد وہ ایک جلوس کی صورت میں برہان مظفر وانی کے مقبرے پرگئے اور فاتحہ خوانی کی۔انہوں نے بس اسٹینڈ ترال میں بھی لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے ممبر اسمبلی کو قومی دہارے میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ توبہ کے دروازے کھلے ہیںہم آپ کوپلکوں پر بٹھائیں گے۔ شبیر شاہ نے کہا’میں نے رواں جدو جہد آزادی میں ہمیشہ ترال کے عوام کے جذبہ آزادی کی سراہنا کی اور مجھے امید ہے کہ عوام اس جذبے کی آبیاری مستقبل میںبھی کرتے رہیں گے۔انھوں نے لوگوں کو یاد دلایا کہ ’’جنہوں نے عوام پر ظلم وجبر کے پہاڑ ڈھائے وہی لوگ بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ووٹ اور سپورٹ مانگ رہے ہیں،تنی دکھ کرنے والی بات ہے کہ جن لوگوں نے ہمارے بچے ذبح کئے وہی اب ووٹ بھی مانگ رہے ہیں‘‘ ۔انھوں نے بھارتی ایجنسیوں کی سازشوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان ذات پات ،مسلک ،مذہب اور برادریوں کے نام پر تفرقہ ڈالنے کی سازشیں ہورہی ہیں اور حد یہ ہے کہ یہ فسطائی قوتیں کھلے عام مساجد اور زیارت گاہوں کو کنٹرول کرنے کی باتیں کرکے ایک ہیجان پیدا کرنے کی کوششیں کررہے ہیں،ہمیں ان سازشوں سے خبرادر رہنا ہوگا۔شبیر شاہ برہان وانی کے گھر گئے اور ان کے والدین کو تعزیت پیش کی ۔