محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن میں نیل۔ چملواس رابطہ سڑک نہ صرف نیابت نیل کے ہزاروں لوگوں کو جوڑتا ہے بلکہ نیشنل ہائے وے پر مکرکوٹ اور چملواس کے مقام نکلنے والی یہ سڑک شاہراہ کا متبادل بھی ہے اور ماضی میں شاہراہ کے رامسو ، گانگرو ، ہنگنی اور شیر بی بی کے مقام شاہراہ کے بند ہونے کے دوران سینکڑوں مسافر گاڑیاں اسی متبادل سڑک کا استعمال کرتے آئے ہیں۔مقامی لوگ نیل۔ چملواس رابطہ سڑک پر کلو میٹر نمبر 20/21 میں کلورٹ کی عدم موجودگی سے پریشان ہیں اور کئی رہائشی مکان اور کھیت کھلیان بے لگام ندی نالوں اور گرتی دیواروں کی وجہ سے نقصانات سے دوچار ہوئے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کیلئے چملواس۔ نیل سڑک پچھلی کئی دہائیوں سے ناقابلِ تسخیر ہے اور قریب چار دہائیوں بعد بھی یہ سڑک ہر لحاظ سے مکمل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر اس سڑک کو پانی کی نکاسی کی نالیوں ، حفاظتی دیواروں اور کلورٹوں کی اشد ضرورت ہے اور عوام کی عرضداشت کے باوجود محکمہ تعمیرات عامہ کے افسران مقامی لوگوں کا درد اور تکالیف کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔متاثرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ نیل چملواس رابطہ سڑک پر درجنوں تیز بہاؤ والے ںے لگام ندی نالوں میں کلورٹ تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے اور گذشتہ چار دھائیوں سے بارشوں کے دوران ندی نالوں میں بار بار آنے والی طغیانی نے جہاں اس رابطہ سڑک کو بے حد نقصان پہچایا ہے تو وہیں ملحقہ اس سڑک جے اوپر نیچے زمینداران کی زمینوں کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔لوگوں کا کہناہے کہ چملواس۔ نیل۔ مکرکوٹ رابطہ سڑک پر نیل کے چدوس گاؤں میںکلورٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے ایک تیز رفتار نالے کا رخ سڑھک کی ڈھلوان کے اوپر سے تیزی کے نیچے کی طرف ساتھ بہہ نکلتا ہے جس سے طارق ابراہیم سوہل ، فضل الحق سوہل ، ریاض احمد سوہل اور علیگل سوہل کے رہائشی مکانات کو خطرہ لاحق ہے اور کئی روز تک جاری رہنے والی مسلسل بارشوںکی وجہ سے شدید نقصانات کا اندیشہ لگا رہتا ہے۔متاثرین میں سے طارق ابراہیم سوہل کے مکان کو بلاواسطہ اس تیز بہاؤ نالے سے کافی حد تک نقصان پہنچ چکا ہے جبکہ متعدد زمینداران کی زمینوں اور فصلوں کو بار بار نقصان پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کے بیشتر مقامات پر پانی کی نکاسی کیلئے نالیاں ، حفاظتی دیواریں اور کلورٹ تعمیر نہیں کئے گئے ہیں جس کی سزا مقامی لوگوں جو بھگتنا پڑ رہی ہے۔ علاقے کے سرکردہ سماجی کارکن طارق ابراہیم سوہل نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین ایک طویل مدت سے محکمہ تعمیرات عامہ کے متعلقہ حکام سے سینکڑوں بار کلورٹ تعمیر کرنے کی استدعا کرتے آئے ہیں مگر فی الحال محکمہ کی عدم دلچسپی سے متاثرین کے حصے میں مایوسی کے سوا کچھ بھی ہاتھ نہیں آیا ہے اور کئی اہم مقامات پر کلورٹ کو تعمیر کرنے کیلئے محکمہ تعمیرات عامہ کے وعدے اور یقین دہانیاں وفا ثابت نہیں ہوئی ہیں۔ نیل کے مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس عوامی مسئلے کی طرف اپنی ذاتی توجہ مبذول کروائیں اور محکمہ تعمیرات عامہ کے حکام کو عوام کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے پابند بنایا جائے اور اہم اور ابادی والے علاقوں میں فوری طور پر کلورٹ تعمیر کئے جائیں تاکہ کوگ راحت کی سانس لے سکیں۔اس سلسلے میں بات کرنے ایگز یکٹو انجینئر پی ڈبلیو ڈی ڈویژن بانہال محمد اقبال نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ نیل۔ چملواس رابطہ سڑک کے تمام کلورٹ بن چکے ہیں اور صرف ایک جگہ پر ابھی تک کلورٹ تعمیر نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں نیل میں چدوس کی بستی کے قریب بھی ایک کلورٹ تعمیر کیا جائیگا تاکہ وہاں کے لوگوں کی مانگ کو پورا کیا جا سکے اور عوام کی مشکلات کا آزالہ کیا جا سکے۔