اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کی تحصیل چلی پنگل کے گاؤں چنمپل امرئی میں گذشتہ ہفتہ کی تباہ کن بارشوں، سیلاب و بادل پھٹنے سے جہاں وسیع پیمانے پر تباہی مچی ہوئی ہے وہیں پانی، بجلی و سڑک کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔ڈیڑھ ہزار آبادی پر مشتمل چنمپل امرئی گاؤں میں تباہ کن بارشوں و سیلاب سے 5 رہائشی مکان مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جبکہ ایک درجن سے زائد مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے وہیں پی ایم جی ایس وائی کی زیر نگرانی بگلی چنمپل سڑک پر متعدد مقامات پر پسیاں گر آئیں ہیں اور تقریباً تین سو میٹر سڑک دھنس گئی ہے جس کے نتیجے میں آج پانچویں روز بھی یہ سڑک ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند رہی۔ اس علاقہ میں بادل پھٹنے سے 10کے قریب ٹرانسفارمر تباہ ہوئے ہیں اور بجلی کے ترسیلی نظام کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔علاقہ سے آئے ایک وفد زیر قیادت سیف اللہ تاج نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پانی، بجلی و سڑک نظام متاثر ہونے سے ڈیرھ ہزار سے زائد آبادی پریشان ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران مریضوں و عام لوگوں کو سفر کرنے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا تعمیراتی ایجنسی کی سست روی سے سڑک کی بحالی میں تاخیر ہو رہی ہے ۔وفد میں شامل لوگوں نے کہا کہ گاؤں میں راشن کا بحران پیدا ہوا تھا تاہم سب ڈویژنل انتظامیہ و باالخصوص ایس ڈی ایم گندوہ کی ذاتی مداخلت کے بعد گھوڑوں پر راشن گاؤں میں پہنچائی گئی۔ اس حوالے سے محکمہ بجلی کے ایک اہلکار نے کہا کہ متواتر موسم خراب رہنے سے بجلی کی بحالی میں تاخیر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ دس ٹرانسفارمر تباہ ہوئے تھے اور کھمبے و تار بھی سیلاب میں بہہ گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ دو روز میں بجلی بحال ہونے کے امکانات ہیں۔تحصیلدار چلی پنگل حبیب الرحمن نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ متاثرین کی باز آبادکاری کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ایس ڈی ایم گندوہ ارون کمار بڈیال نے کہا متعلقہ محکموں کو ہنگامی بنیادوں پر پانی، بجلی و سڑک بحال کرنے کی ہدایات دیں گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملکپورہ چلی سڑک دھنس جانے سے 9 پنچائتیں متاثر ہوئیں تھیں تاہم کل ملکپورہ چلی سڑک کو عارضی طور پر بحال کیا گیا جس کے ان علاقوں میں راحت کاری کاکام شروع کیا گیا ہے۔