عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// مغربی ہوائوں کے ایک مضبوط مرحلے کی وجہ سے وادی کشمیر میں جاری گیلے سپیل نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ایک بڑی راحت پہنچائی ہے، جس سے بارش کی کمی 80 فیصد سے کم ہو کر 42 فیصد رہ گئی۔
خشک سالی
محکمہ موسمیات کے مطابق، وادی میں 26 اور 28 فروری کے درمیان معمول سے زیادہ بارش ہوئی۔محکمہ موسمیات نے کہا “جموں و کشمیر میں 78.4 ملی میٹر بارش ہوئی جو کہ معمول سے 407 فیصد زیادہ ہے۔”انہوں نے کہا کہ موجودہ گیلے سپیل نے خسارہ 80 فیصد سے کم کرکے تقریباً 42 فیصد تک پہنچا دیا ہے۔جموں خطے کے ادھم پور میں معمول سے 1,891 فیصد زیادہ بارش ہوئی، وادی کشمیر کے گاندربل میں سال کے اس وقت کے معمول سے 511 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔محکمہ نے کہا کہ جنوری اور فروری کے مہینوں میں عام بارش 225.4 ملی میٹر تھی لیکن دو مہینوں میں بارش 131.5 ملی میٹررہی، جو کہ 42 فیصد کی کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ 80 فیصد سے زیادہ خسارے سے بہتری ہے۔69 فیصد کے ساتھ، کولگام جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ بارش کی کمی والا ضلع ہے جبکہ سانبہ میں صفر فیصد کی کمی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں میں خشک سالی کا خدشہ بڑھ گیا تھا کیونکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے نے 2024 میں پانچ دہائیوں میں سب سے خشک سال کا تجربہ کیا اور مسلسل پانچویں سال بارش معمول سے کم رہی۔کئی آبی ذخائر صفر کے نشان سے نیچے جا رہے تھے جبکہ جنوبی کشمیر میں کچھ چشمے پانی کی سطح گرنے کی وجہ سے مکمل طور پر سوکھ چکے تھے۔2024 میں، بارش کی سطح 1,232.3 ملی میٹر کی عام سالانہ اوسط کے مقابلے میں 870.9 ملی میٹر تک گر گئی۔ پچھلے سال 1,146.6 ملی میٹر بارش کی سطح ریکارڈ کی گئی تھی جو عام بارش سے سات فیصد کم تھی۔
شاہرائیں بند
سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن میں خلل پڑاجب کہ وادی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی برف باری کی وجہ سے سرینگر-جموں قومی شاہراہ اور لداخ یونین ٹیریٹری کو جوڑنے والی سرینگر-سونہ مرگ-گمری سڑک بند رہی۔ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر جاوید انجم نے بتایا کہ حد نگاہ میں بہتری کے بعد دہلی سے آنے والی پہلی پرواز نے صبح 11.12 بجے لینڈکیا۔ادھرسرینگر-جموں جموں قومی شاہراہ پر رامسو اور قاضی گنڈ کے درمیان برف جمع ہونے، ناشری اور نو یگ ٹنل کے درمیان پتھر/ لینڈ سلائیڈنگ/ مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے ٹریفک مسدود رہا۔ قومی شاہراہ پچھلے 72گھنٹوں سے بند پڑی ہے۔راگی نالہ پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بٹوٹ ڈوڈہ سڑک بھی بند ہوگئی۔ مزید برآں، سرینگر-سونمرگ-گمری، روڈ جو لداخ اور بھدرواہ-چمبا روڈ کو ملاتی ہے، مغل روڈ/سنتھن روڈ بھی برف کے جمع ہونے کی وجہ سے بند ہیں۔کنگن سے غلام نبی رینہ کے مطابق سونمرگ میں ا ڈھائی فٹ،زوجیلا ساڑھے 3 فٹ، گگن گیر2 فٹ، کلن اور گنڈ ایک ایک فٹ اورگنہ ون کنگن چار انچ برف ریکارڈ کی گئی ۔ سرینگر لداخ شاہراہ چوتھے روز بھی آمدورفت کے لئے بند رہی۔ادھرافروٹ پہاڑی سلسلے پر بھاری برکم برفانی تودا گرا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ افروٹ میں سہ پہر ایک بھاری برکم برفانی تودا ہاپت کھڈ نالے میں گر آیا ۔ البتہ جس وقت تودا گر ا، اسوقت خوفناک آواز گلمرگ میں سنائی دی ،تاہم کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہواہے۔
برفباری
سری نگر اور وادی کشمیر کے دیگر حصوں میں رات بھر ہلکی سے درمیانی برف باری ہوئی جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔ سہ پہر سے موسم میں بہتری آئی۔وادی میں مسلسل چوتھے دن بھی خراب موسم برقرار رہا اور اونچی جگہوں پر برف باری ہوتی رہی، جبکہ میدانی علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلکی سے درمیانی برف باری اور بارشیںہوئیں ۔ گلمرگ میں سب سے زیادہ 60.0 سینٹی میٹر برف باری ہوئی، جس کے بعد پہلگام میں2323.0 سینٹی میٹر اور قاضی گنڈ 17.0 سینٹی میٹر، کپواڑہ میں 15 سینٹی میٹر اور سرینگر میں 4 سینٹی میٹر برفباری اور بارشیںہوئیں۔ لداخ کے دراس اور زنسکار میں 30 سینٹی میٹر برف باری ہوئی جبکہ خالصی، سوسپل، لیہہ، کھارو، نوبرا اور بربک کے بیشتر مقامات پر رات بھر 5 سے 10 سینٹی میٹر تک برف باری ہوئی۔جموں و کشمیر میں اگلے دو دن کے دوران کہیں کہیں کہیں ہلکی بارش اور برفباری کا امکان ہے جبکہ 3 مارچ کو کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش/برفباری سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ 4 سے 8 مارچ تک موسم خشک رہے گا۔وادی کشمیر کے کئی حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 3 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہا اور جموں ڈویژن میں بھی یہ 4 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ تک معمول سے کم رہا۔