پرویز احمد
سرینگر //چلڈرن اسپتال بمنہ میں پتتی دھوپ اور شدید گرمی میں نو زائیدہ اور کمسن بچوں سمیت والدین کی قطاریں معمول بن گئی ہیں کیونکہ اسپتال انتظامیہ نے 500بستروں پر مشتمل سپر سیشپلٹی اسپتال کے او پی ڈی میں روزانہ آنے والے 1500بچوں کیلئے ایک ہی ٹکٹ کونٹر قائم کیا ہے جہاں مشکل سے ہی کبھی کبھار دو ملازم ٹکٹ دیتے نظر آتے ہیں۔دوردراز اضلاع سے آنے والے تیمادار صبح نوبجے سے قطار وںمیں کھڑا رہتے ہیں جن میں خواتین کی اچھی خاصی تعداد ہوتی ہے۔ واحد ٹکٹ کونٹر پر مرد و زن کی 2قطاریں ہوتی ہیں،جہاں صرف ایک ملازم موجود رہتا ہے۔
خواتین نے بتایا کہ اگر بچہ بیمار ہو تو ایمرجنسی میں جلد ٹکٹ فراہم کی جاتی ہے لیکن دوسری بار علاج کیلئے او پی ڈی ٹکٹ کونٹر پر طویل انتظار کے بعد ٹکٹ حاصل کرنی پٹرتی ہے۔چلڈرن اسپتال سونہ وار میں 800بچے ہی روزانہ او پی ڈی میں لائے جاتے تھے لیکن بمنہ منتقلی کے بعد اب تعداد 1500تک پہنچ گئی ہے۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ نذیر چودھری نے بتایا ’’ مئی اور جون میں مریضوں کی بھیڑ ہوتی ہے لیکن بعد میں اس میں کمی آجاتی ہے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ او پی ڈی ٹکٹ کونٹر پر مریضوں کو ٹکٹ فراہم کرنے کیلئے 3ملازمین تعینات ہوتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر ہم ان میں اضافہ بھی کرتے ہیں ‘‘ ۔ڈاکٹر چودھری نے بتایا ’’ فی الحال ہم نے ایمرجنسی اور او پی ڈی میں کونٹر دستیاب رکھا ہے اور اگر مزید ضرورت ہوتی ہے تو کونٹر وںمیں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔