پرویز احمد
سرینگر //اگر یہ کہا جائے کہ چلڈرن ہسپتال بمنہ میں معصوم اور نو زائیدہ کا بچ جانااوپر والے کی کرشمہ سازی ہے، جو ہمارے سامنے آشکارا ہے تو یہ بیجا نہیں ہوگا۔کیونکہ ہسپتال جونیئر ڈاکٹروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور پچھلے دو برسوں سے یہاں سینئر ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ امراض چشم ہسپتال کو ستمبر 2022میں جی بی پنتھ سونہ وار سے بمنہ میں تعمیر کی گئی نئی چلڈرن ہسپتال بلڈنگ میں منتقل کیا گیا ، تاہم ہسپتال کیلئے ابتک فیکلٹی ممبران کی بھرتی نہیں ہوئی ہے اور ہسپتال جونیئر ڈاکٹروں کی وجہ سے چل رہا ہے۔ سرکاری اعدادوشمار چونکا دینے والے ہیں۔انکے مطابق چلڈرن ہسپتال بمنہ میں فیکلٹی ممبران کی 74فیصد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ جی ایم سی سرینگر کی جانب سے 4نومبر 2024کو جاری کی گئی فہرست میں بتایا گیا ہے کہ کالج کے شعبہ امراض اطفال کے 10شعبہ جات میں کوئی بھی فیکلٹی ممبر موجود نہیں ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق چلڈرن ہسپتال کے مختلف شعبہ جات میں پروفیسروں کی 21اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں سے 14خالی پڑی ہیں جبکہ ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی 19اسامیوں میں سے 13 خالی ہیں۔ اس کے علاوہ ہسپتال کے مختلف شعبہ جات میں اسسٹنٹ پروفیسروں کی 33اسامیاں منظور شدہ ہیں جن میں27 خالی پڑیں ہیں۔
گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی جانب سے افرادی قوت کے بارے میں جاری کی گئی تازہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ شعبہ اطفال میں اسسٹنٹ پروفیسروں کی13 اسامیاں منظور شدہ ہیںجن میں 7خالی ہیں۔ شعبہ میںایسوسی ایٹ پروفیسروں کی 2 اسامیاں بھی خالی پڑی ہیں ۔ ہسپتال کے شعبہ چشم اطفال میں پروفیسروں اور اسسٹنٹ پروفیسروں کی سبھی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ کالج کے مطابق شعبہ اطفال گردہ، شعبہ ریڈیو امیجنگ اینڈ ڈائیگوناسٹک اور شعبہ ہیمٹولوجی میں پروفیسروں اور اسسٹنٹ پروفیسروں کی سبھی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ مذکورہ شعبہ جات میں پروفیسروں کی ایک اور اسسٹنٹ پروفیسروں کی دو دو اسامیاں منظور شدہ ہیں ، جو خالی پڑی ہیں۔شعبہ مائیکرو بیالوجی، شعبہ ننوٹولوجی، شعبہ انستھیسیا، ہڈیوں اور جوڑوں کے شعبہ، امراض قلب، شعبہ نیورولوجی اور شعبہ گیسٹروانٹرولوجی میں پروفیسروں، ایسوسی ایٹ پروفیسروں اور اسسٹنٹ پروفیسروں کی ایک ایک اسامی منظور شدہ ہیں لیکن یہ سبھی خالی پڑی ہیں۔ اس کے علاوہ شعبہ امراض اطفال کے زیر نگران کام کرنے والے لل دید ہسپتال کے شعبہ ننوٹولوجی میں پروفیسرو ںکی ایک ، ایسوسی ایٹ پروفیسر کی ایک اور اسسٹنٹ پروفیسروں کی 2اسامیاں خالی پڑی ہیں۔