سید اعجاز
ترال// ترال سے 7کلو میٹر دور ناگہ بل نامی گاوں میں موجود قدتی چشمے سے پہلی بار مضر صحت پانی نکل آنے کے نتیجے کئی بستیوں میں متعدد بچے یرقان کی لپیٹ میں آئے ہیں جبکہ پانی میں جراثیم پائے جانے کے بعد محکمہ جل شکتی نے تقریباً ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو فلحال احتیاطی طور یہ سپلائی روک دی ہے ۔گائوں میں موجوداس مشہور قدرتی چشمے کا پانی کم بیش گزشتہ80سال سے لوگ پینے کے ساتھ ساتھ سنچائی کے لئے استعمال کر رہے ہیں اور اب تک کسی قسم کی کوئی خرابی پانی میں نہیں پائی گئی ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا ناگہ بل،باگندر،کنگلہ لورہ اور چھان محلہ وغیرہ نامی بستیوں میں متعدد بچے مسلسل کچھ وقت سے اچانک یرقان کی لپیٹ میں آگئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔انہوں نے بتایا جب اس حوالے سے ٹیسٹ کئے گئے ہیں تو انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ پانی کا ٹیسٹ کرائیں ۔ساری صورتحال کے بعد محکمہ جل شکتی کے افسران اور اہلکاروں کی ایک ٹیم نے ترسیلی نظام میں چیک کروایا اور کسی جگہ کوئی خرابی نہیں پائی جبکہ پانی کے ٹیسٹ ،میںخرابی پائی جا رہی تھی ۔اس دوران آخر پر چشمے کے اندر مکمل صفائی کے بعد پانی کے نمونوں کو حاصل کر کے جانچ کرائی گئی جو مسلسل خراب پائے جا رہے ہیں اور پانی کے استعمال سے مزید خرابیاں پیدا ہونے کا احتمال ہے۔محکمہ نے کم ناگہ بل ،کنگہ لورہ،سکھ چیک،پیر تکیہ، چھانکتار، باگندر، ماحچھامہ ، کہلیل،باگندر وغیرہ سمیت متعدد بستیوں کی سپلائی فلحال روک دیا ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہوئی ہے ۔اس دوران محکمہ نے تمام بستیوں کے لئے صرف ایک ٹنگر رکھا ہے جو وسیع آبادی کے لئے ناکافی ہے ۔لوگوںنے مزید ٹنکر سروس کو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مکمل جانچ تک عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ ترال میں تعینات محکمہ جل شکتی کے افسر نے بتایا کہ پانی کے ٹسٹ مسلسل خراب آرہا ہے اب محکمہ نے سنیچر کو ایک ماہرین کی ٹیم کو طلب کیا ہے جس کے بعد ہی سپلائی بحال کی جا سکتی ہے ۔