پرویز احمد
سرینگر /محکمہ فوڈ سیفٹی نے جموں و کشمیر میں پنیر بنانے، سٹور ،تقسیم پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ یہ پابندی نئے احکامات صادر ہونے تک جاری رہے گی۔ غیر معیاری اور بوسیدہ گوشت کے خلاف مہم کے دوران محکمہ کے افسران نے کئی مقامات پر پنیر کے جو نمونے حاصل کئے، ان نمونوں میں دودوھ اور ٹھوس دودھ کے ذرات کے علاوہ بیرون ریاستوں سے منگائی گئی چربی کی موجودگی کی تصدیق نیشنل فوڈ لیبارٹری غازی آباد نے کی ہے۔محکمہ فوڈ سیفٹی کی جانب سے منگل کو جاری کئے گئے حکم نامہ میں پنیر کی تشریح کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ پنیر دود ھ اور دودھ سے بنے ٹھوس مواد کے علاوہ سرکہ، citric acidاورکھٹاس دینے والی دیگر مصنوعات سے بنی ہوتی ہے۔ پنیر میں کسی قسم کی چربی کا استعمال کرنا فوڈ سیفٹی ایکٹ کے خلاف ہے۔ حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ مالی سال 2025-26کے دوران بڑی تعداد میں تیار شدہ پنیر کو ناصاف اوردرجہ حرارت برقرار رکھے ہوئے جموں و کشمیر برآمد کیا گیا ۔ اس دوران ڈیوٹی پر تعینات افسران نے بیرون ریاستوں سے منگائی گئی پنیر کو فوڈ سیفٹی قوانین کے تحت ضبط کیا گیا ۔ حکم نامہ میں بتایا گیا کہ مہم کے دوران جو پنیر ضبط کی گئی ان کو بغیر کسی صحیح رسیدوں کے خریدا گیا تھا جو فوڈ سیفٹی قوانین کے تحت خلاف ورزی تصورکی جاتی ہے۔ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ قوائد و ضوابط کے مطابق ہر غذائی اجناس فروخت کرنے والے کو قوائد و ضوابط کے تحت فروخت کرنے والے کو قوائد و ضوابط کی پاسداری کرنا لازمی ہے چاہئے وہ خوراک پیدا ، پروسسس، در آمد،تقسیم اور کاروبار سے جڑے ہوں۔ حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ فوڈ اینلسٹ نیشنل فوڈ لیبارٹری غازی آباد نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ خصوصی مہم کے دوران اٹھائے گئے نمونوں میںBeta-Sitosterol, موجود تھا جو سبزیوں میں موجود ہے یا بیرون ریاستوں سے منگائی گئی چربی ہے۔ اسلئے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر کی فوڈ سیفٹی کمشنر سمتی سیٹھی نے پابندی نئے حکامات تک جاری رہے گی یا جب تک نہ اس پابندی کو ہٹانے کے احکامات صادر ہونگے ۔