بڈگام// چرار شریف میں بے تحاشہ گرفتاریوں کیخلاف مکمل ہڑتال کے دوران سینکڑوں لوگوں نے جلوس نکال کر احتجاجی دھرنا دیا اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 18اپریل، پولنگ کے بعد پولیس نے قصبہ اور مضافاتی علاقوں میں اندھا دھند چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا جس کے دوران 33مکانوں پر چھاپے ڈالے گئے جبکہ 18نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی۔انہوں نے کہا کہ گرفتار شدگان میں کئی کم عمر بھی شامل ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے چھاپوں کے دوران مکینوں کی مارپیٹ کی اور انتہائی بدسلوکی کا مظاہرہ کیا۔جمعرات کو اولڈ بس اڈہ،تراجہ بل،صدر بازار،تالاب کلاں،گلشن آباد اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور جلوس نکال کر نعرے بازی کی۔ اس کے بعد پورے قصبہ میں دکانیں بند ہوئیں اور ٹرانسپورٹ بند ہوا۔سہ پہر کو ایک بار پھر جلوس نکالا گیا اور گلشن آباد چوک میں مرد و زن نے دھرنا دیا۔وہ علمدار کالونی میں بند نوجوانوں کی رہائی اور ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ کررہے تھے۔تحصیلدار، ایس ڈی پی او اور دیگر افسران یہاں پہنچ گئے اور مظاہرین کو دھرنا اور احتجاج ختم کرنے کی یقین دہانی دی لیکن وہ منتشر نہیں ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اگر انکے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو غیر معینہ عرصہ تک ہڑتال کی جائے گی۔