سرینگر// مشتبہ جنگجوئوں نے اتوار کو چرار شریف اور صورہ میں حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں پر نزدیک سے فائرنگ کرکے 2اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد انکے ہتھیار اڑا لئے۔سرینگر شہرکے مضافاتی علاقے صورہ میں نامعلوم جنگجوئوں نے حریت(ع) ایگزیکٹو ممبر اور سرگردہ مزاحمتی لیڈر فضل الحق قریشی کی رہائش گاہ پر تعینات پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلائیں جس کے دوران ایک اہلکار ہلاک ہوا،جبکہ حملہ آور اسکی سروس رائفل لیکر فرار ہوئے۔ فضل الحق قریشی کی رہائش گاہ بلال کالونی صورہ میں ہے۔انکی حفاظت پر مامورپولیس کے حفاظتی عملے پر نا معلوم اسلحہ برداروں نے اتوار کی شام گولیاں چلائیں،جس کے دوران ایک اہلکار زخمی ہوا۔زخمی اہلکار کو فوری طور پرتشویشناک حالت میں صورہ میڈیکل انسٹیچوٹ اسپتال پہنچایا گیا،جہاں زخموں کی تاب نہ لا کر وہ چل بسا۔ہلاک شدہ اہلکار کی شناخت فاروق احمد یتو ولد حبیب اللہ ساکن حیات پورہ چاڑورہ،بیلٹ نمبر 4438کے بطور ہوئی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگجو مہلوک اہلکار سے رائفل چھین کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔ حملے کے فوری بعد پولیس اور فورسز کے اعلیٰ افسران جائے واقع پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا،جبکہ آس پاس کے علاقوں کو گھیرے میں لیتے ہوئے تلاشیاں شروع کی گئیں۔اس سے قبل بعد دوپہرچرار شریف میں شیخ نور الدین نورانیؒ کے آستان عالیہ کے بالکل نزدیک اتوار کو جنگجوئوں نے آستان عالیہ کی حفاظت کیلئے قائم کی گئی چوکی میں تعینات ایک اہلکار کو نشانہ بناتے ہوئے گولیاں چلائیں۔ مذکورہ اہلکار آستان عالیہ کے صحن کے باہری مین گیٹ پر تعینات تھا۔مذکورہ اہلکار کو دو گولیاں لگیں اور وہ خون میں لت پت زمین پر گر گیا۔سوشل میڈیا پر زخمی اہلکار کو گولیاں لگنے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں صاف طور پر وہ زمین پر گرتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔اس دوران مقامی نوجوان یہاں جمع ہوئے اور وہ مذکورہ اہلکار سے نزدیک پہنچ گئے۔ ویڈیو میں مذکورہ اہلکار مقامی لوگوں کو یہ بتاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے،’وہ دو لوگ تھے جنہوں نے اسے دو گولیان مار دیں‘۔ اسکے بعد مقامی لوگوں نے اسے فوری طور پرکندھوں پر اٹھا کر اسپتال پہنچایا۔پولیس ذرائع کے مطابق زخمی اہلکار کو فوری طور پر فوج کے بادامی باغ اسپتال پہنچایا گیا،جہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔مذکورہ پولیس اہلکار کی شناخت کلتار سنگھ ولد جنرل سنگھ ساکن سانبہ جموں،بلٹ نمبر447کے بطور ہوئی،جبکہ مذکورہ اہلکار جموں کشمیر آرمڈ پولیس کی13ویں بٹالین میں تعینات تھا۔ جنگجوئوں کی طرف سے حملہ کے بعد،وہ مذکورہ اہلکار کی سروس رائفل(ایس ایل آر) لیکر فرار ہوئے۔حملہ کے بعد فوری طور پر فورسز اور پولیس جائے وقوع پر پہنچ گئے اور انہوں نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آور جنگجوئوں کی تلاش کا سلسلہ شروع کیا۔ادھر چرار شریف کے نواحی علاقوں میں اس حملے کے بعد فورسز اور پولیس کو متحرک کیا گیا،جبکہ چرار شریف سے ملنے والی سڑکوں پر تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ایس ایس پی بڈگام تیجندرسنگھ نے بتایاکہ زخمی اہلکارکوفوری طورسرینگرکے بادامی باغ علاقہ میں قائم فوجی اسپتال منتقل کیاگیالیکن وہ یہاں زخموں کی تاب نہ لاکردم توڑبیٹھا۔انہوں نے مزیدکہاکہ حملے کے فوراًبعدپورے علاقے کومحاصرے میں لیکرحملہ آوروں کی تلاش شروع کی گئی ۔