نئی دہلی//دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو آئی این ایکس میڈیا معاملے میں سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی گرفتاری پر حکم موقوفی کی مدت 29 نومبر تک بڑھا دی۔ ہائی کورٹ نے آج آئی این ایکس میڈیا معاملے میں مسٹر چدمبرم کی جانب سے دائر عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ (ای ڈی) کو ہدایت دی کہ 29 نومبر تک مسٹر چدمبرم کے خلاف کسی طرح کی کارروائی نہ کی جائے ۔ ای ڈی اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے عدالت میں درخواست دائر کرکے مسٹر چدمبرم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹس قابل غور نہیں ہے ۔ ای ڈی نے اس معاملے میں ایئر سیل-میکسس معاملے کا بھی حوالہ دیا۔ مسٹر چدمبرم کے وکیل نے کہا کہ ای ڈی کے معاملے اور اس عرضی میں فرق یہ ہے کہ دوسرے معاملے میں مسٹر چدمبرم کو سی بی آئی کی گرفتاری سے چھوٹ ملی ہوئی ہے ۔ سی بی آئی نے آئی این ایکس میڈیا معاملے میں 15 مئی 2017 کو ایف آئی آر درج کی تھی۔ غیرملکی سرمایہ کے فروغ سے متعلق بورڈ (ایف آئی پی بی )نے جب سال 2007 میں مسٹر چدمبرم کے وزیر خزانہ رہتے ہوئے آئی این ایکس میڈیا کو مبینہ طور پر 305 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی تھی،اس کے بعد ای ڈی نے منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا۔ ای ڈی آئی این ایکس میڈیا سے جڑے منی لانڈرنگ کے معاملے میں مسٹر چدمبرم کے بیٹے کارتی چدمبرم کی ہندوستان ، اسپین اور برطانیہ میں 54 کروڑ روپے کی جائیداد کو ضبط کر چکی ہے ۔ای ڈی نے منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے ) کے تحت کارتی اور ان کی ماں نلنی کارتی کے نام پر جنوبی دہلی کے جورباگ واقع 16 کروڑ روپے کے فلیٹ، تمل ناڈو کے اوٹي اور کودئی کنال میں بنگلوں اور زرعی زمین کی قرق کا بھی حکم دیا تھا۔ اس سلسلے میں جانچ ایجنسی 3500 کروڑ روپے کی ایئر سیل-میکسس سمجھوتے اور 305 کروڑ روپے کے آئی اینس ایکس میڈیا کے معاملے کی جانچ کر رہی ہے ۔جسٹس مکتا گپتا نے پہلے بھی آئی این ایکس میڈیا منی لانڈرنگ کے معاملے میں مسٹر چدمبرم کی گرفتاری پر حکم موقوفی کی مدت کو 25 اکتوبر تک بڑھایا تھا۔ کورٹ نے ایئر سیل-ایکسس معاملے میں مسٹر چدمبرم کے بیٹے کی گرفتاری کے اسٹے آرڈر کو بھی یکم نومبر تک بڑھا یا تھا۔ اب دہلی ہائی کورٹ نے انہی شرائط پر مسٹر چدمبرم کی گرفتاری کے اسٹے آرڈر کو 29 نومبر تک بڑھا دیا ہے ۔ مسٹ