پلوامہ +بڈگام//چاڈورہ بڈگام کے مضافاتی گائوںپاتری گام زوہامہ باچھ ناڑمیں خونین تصادم آرائی کے دوران ایک جنگجو جاں بحق ہوا ۔ مذکورہ جنگجو کے بارے میں کہا گیاکہ وہ پلوامہ کا ہے تاہم رات دیر گئے تک اسکی شناخت نہیں ہوسکی۔جھڑپ کے دوران چاڑورہ میں پر تشدد احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے جس کے دوران 2مظاہرین کو پیلٹ لگے۔اس دوران بڈگام اور پلوامہ اضلاع میں موبائل انٹر نیٹ اور سرینگر بانہال ریل سروس معطل کی گئی۔ پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ ،فوج کی53 آر آر اور سی آر پی ایف سے وابستہ اہلکاروں نے پیر کی دوپہر چاڈورہ سے قریب سات کلومیٹر دور پاتری گام نامی گائوںکو محاصرے میں لیا۔ پولیس کو اس بات کی اطلاع ملی تھی کہ گائوں میں ایک جنگجو موجود ہے۔پولیس نے کہا کہ جنگجو نے قریبی بستی باچھ ناڑ زوہامہ میں غلام محمد حجام نامی شہری کے رہائشی مکان میں پناہ لی۔اسی اثناء میں آس پاس کے کئی علاقوں کے لوگوں نے گھروں سے باہر آکر فورسز کا محاصرہ توڑنے کی کوشش میں فورسز پر سنگباری شروع کی۔جوابی کارروائی کے بطور مظاہرین پر ٹیر گیس کے گولے داغے گئے اور ہوائی فائرنگ کا سلسلہ کئی منٹوں تک جاری رہا۔رہائشی مکان میں محصور جنگجو اور فورسز کے مابین شدید فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے کے بعد فورسز نے مذکورہ رہائشی مکان پرپہلے یکے بعد دیگرے کئی مارٹر گولے داغے اور بعد میں اس کو بارودی دھماکے سے اڑاکر زمین بوس کردیا ۔پولیس کا کہنا ہے کہ جھڑپ میںمذکورہ جنگجو مارا گیا۔انسپکٹر جنرل پولیس منیر احمد خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گائوں میں صرف ایک جنگجو کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس کے خلاف آپریشن ہوا اور وہ مارا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ اسکی تحویل سے ایک رائیفل بر آمد کی گئی اور آپریشن ختم ہوا۔اس سے قبل جب جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان جھڑپ جاری تھی تو چاڈورہ، حیات پورہ ، کرالہ پورہ اور ملحقہ علاقوں میں بھی پر تشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا۔چاڈورہ قصبے میں مشتعل ہجوم نے فوج کی گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس کے باعث حالات انتہائی کشیدہ ہوئے اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہوئیں۔ جواب میں ان پر لاٹھی چارج کیا گیا، آنسو گیس کے گولے داغے گئے اور ہوائی فائرنگ کی گئی ۔سب ضلع اسپتال چاڑورہ میں دو نوجوانوں کو لایا گیا جنہیں پیلٹ لگے تھے۔جھڑپ کی شروعات کے ساتھ ہی بڈگام اور پلوامہ میں احتیاط کے بطور موبائیل انٹر نیٹ خدمات معطل رکھی گئیںجبکہ ٹرین سروس بھی بند کی گئی۔
ٹہاب میں جھڑپ کی افواہ
پلوامہ میں مظاہرین اور پولیس الجھ پڑے
شوکت ڈار
پلوامہ //ٹہاب پلوامہ میں فوج نے ایک مشکوک موٹر سائیکل سواروں کو دیکھتے ہی ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد پلوامہ قصبے میں جھرپ کی افواہ پھیل گئی اور مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے پولیس سٹیشن سمیت کئی مقامات پر پولیس پر پتھرائو کیا۔فوج کی55آر آر سے وابستہ اہلکاروں نے ٹہاب میں ناکہ لگا رکھا تھا ۔دوپہر سوا ایک بجے کے قریب ایک موٹر سائیکل جونہی ناکے کی طرف بڑھ رہا تھا تو فوجی اہلکاروں نے اسے رُکنے کا اشارہ کیا جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار ایک دوسری سڑک سے فرار ہوگئے۔اس موقعے پر فوجی اہلکاروں نے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ فائر کئے ۔فوج کو خدشہ تھا کہ موٹر سائیکل پر جنگجو سوار تھے اور انہوں نے مزید کمک طلب کرکے آس پاس کے علاقوں کو محاصرے میں لیا۔ موٹر سائیکل سوار منشیات کے اسمگلر تھے جو بھاگتے وقت فکی سے بھری ایک بوری سڑک پر پھینک کر بھاگ گئے۔ادھر پلوامہ میں یہ افواہ پھیل گئی کہ ٹہاب میں جھڑپ شروع ہوئی ہے جس کے فوراً بعدقصبے میں اتھل پتھل مچ گئی اور دکانیں آناً فاناً بند ہوئیں۔نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر نمودار ہوئی اور انہوں نے پولیس اسٹیشن پلوامہ پر شدید پتھرائو شروع کیا۔مظاہرین مورن چوک اور مین چوک میں بھی نمودار ہوئے اور وہاں پولیس کیساتھ الجھ گئے۔تاہم بعد صورتحال معمول پر آگئی۔