سرینگر// صدر اسپتال کے شعبہ چشم میں پچھلے دو دنوں کے دوران ایسے 6نوجوانوں کو داخل کیا گیا جن کی آنکھیں پیلٹ لگنے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں۔فورسز اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین پر پیلٹ کے بے تحاشہ استعمال جاری رکھتے ہوئے چاڈورہ میں فورسز نے پیلٹ اور گولیوں کا نشانہ بنا کر 26نوجوانوں کو زخمی کردیاجن میں 19گولیاں لگنے کی وجہ سے جبکہ 6پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے ہیں۔چاڈورہ میں فورسز اہلکاروں کے خلاف مظاہروں میں شامل ایک نوجوان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ’’ چند نوجوان سڑک پر نعرہ بازی کررہے تھے کہ جپسی میں سوار فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو دیکھتے ہی انہیںپیلٹ کا نشانہ بنایا جس میں عرفان احمد ولدغلام محمد بٹ ، عامر احمد ولد غلام احمد وانی، عابد احمد ، ساحل احمد ولدنذیر احمد ، ظہور احمد ولد نذیر احمد ساکن گوپال پورہ پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے جبکہ بلال احمد بٹ ولد علی محمد بٹ پلوامہ اورفیضان احمد ولد نذیر احمد بائیں آنکھ میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے۔ شعبہ چشم کے ماہر ڈاکٹر طارق قریشی نے بتایا ’’ پچھلے دو دنوں کے اندر 6نوجوانوں کا اندراج شعبہ چشم میں ہوا جن میں ایک کی آنکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ دیگر پانچ کی آنکھیں زیادہ متاثر نہیں ہوئیں ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پلوامہ کے پدگام پورہ میں فورسز اہلکاروں کی طرف سے مظاہرین کے خلاف کارروائی میں 16افراد زخمی ہوگئے تھے جن میں 9 آنکھوں میں پیلٹ لگنے کی وجہ سے متاثر ہوئے۔ ادھر صدر اسپتال میں زخمیوں کے آنے کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا اور ابرار شاہ ولد مشتاق احمد شاہ ساکن نواب بازار اور محسن احمد ولد منظور احمد ساکن ہمہامہ سر پر پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے تھے ، کو صدر اسپتال میں داخل کیا گیا۔