رانچی// اربوں روپے کے چارہ گھپلہ سے متعلق ایک معاملے میں آج سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے بہار کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل کے صدر لالو پرسادیادو سمیت سولہ ملزمین کو قصور وار قرار دیا ہے ۔ جب کہ سابق وزیر اعلی جگن ناتھ سمیت چھ دیگر کو بری کردیا۔ سی بی آئی کے خصوصی جج شیو پال سنگھ نے معاملے کی سماعت کے بعد مسٹر یادو سمیت سولہ ملزمین کو قصوروار قرار دیا جب کہ سابق وزیر اعلی جگن ناتھ مشرا ، مویشی پروری کے سابق وزیر ودیا ساگرنشاد، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اس وقت کے چے ئرمین دھرو بھگت کے علاوہ اے سی چودھری، سرسوتی چندرا اور سادھنا سنگھ کو شواہد کے فقدان میں بری کردیا۔ سزا پر سماعت کے لئے عدالت نے تین جنوری 2018 کی تاریخ مقرر کی ہے ۔ چارہ گھپلہ کا یہ معاملہ غیر منقسم بہار کے دیو گھر ٹریزری سے 89 لاکھ 27ہزار روپے غیر قانونی طورپر نکالنے کا ہے ۔ سال 1990سے 1994 کے درمیان دیو گھر ٹریزری سے 89لاکھ 27ہزار روپے فرضی طریقے سے جانوروں کے چاہ کے نام پر نکالنے کے اس معاملے میں مجموعی طورپر 38افراد ملزم بنائے گئے تھے ۔ جن کے خلاف سی بی آئی نے 27اکتوبر 1997کو مقدمہ درج کیا تھا ۔اس مقدمہ میں مسٹر یادو ، سابق وزیر اعلی مسٹر مشرا، بہار کے سابق وزیر ودیاساگر نشاد، پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اس وقت کے چے ئرمین جگدیش شرما اور دھرو بھگت، آر کے رانا،آئی اے ایس کے تین افسران پھول چندسنگھ، بیک جولیس اور مہیش پرساد، ٹریزی کے افسر ایس کے بھٹاچاریہ ، ویٹرنری ڈاکٹر کے کے پرساد اور بقیہ چارہ سپلائی کرنے کے ملزمین تھے ۔ معاملے کے 38ملزمین میں سے گیارہ کی موت ہوچکی ہے اور تین سی بی آئی کے گواہ بن گئے تھے جب کہ دو نے اپنا گناہ قبول کرلیا تھا ۔ اس کے بعد انہیں 2006-07میں سزا سنادی گئی تھی۔ خیال رہے کہ چارہ گھپلہ کے ایک معاملے میں چائباسہ ٹریزری سے 37کروڑ ستر لاکھ روپے غیر قانونی طریقے سے نکالنے کے چارہ گھپلے کے ایک دیگر معاملے میں آر جے ڈی صدر کو سزا ہوچکی ہے ۔یو این آئی