عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ مفتی محمد سعید کی قیادت والی حکومت کے دوران ہی جنوبی کشمیر میں اہم ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے اور وہاں ایک یونیورسٹی کیمپس، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ایک میڈیکل کالج قائم کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) جنوبی کشمیر کے لیے نہایت کم وقت میں منظور کیا گیا۔
موصوف صدر نے منگل کو’ایکس‘پر ایک پوسٹ میں کہایہ مفتی محمد سعید کی حکومت کا دور تھا کہ جنوبی کشمیر میں اہم ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے۔ ایک یونیورسٹی کیمپس، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ایک میڈیکل کالج قائم کیے گئے۔ سب سے نمایاں بات یہ ہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) جنوبی کشمیر کے لیے نہایت کم وقت میں منظور کیا گیا۔انہوں نے کہااس کے برعکس، نیشنل کانفرنس جو دہائیوں تک اقتدار میں رہی، اس خطے میں کوئی ایک بھی ایسا منصوبہ نہیں دکھا سکتی جو اس سطح کا ہو۔
ان کا کہنا تھامفتی صاحب کی جانب سے اے آئی آئی ایمس کے لیے منتخب کی گئی جگہ پر ان کا اعتراض دراصل جنوبی کشمیر کے لیے ان کی پرانی بے حسی اور لاتعلقی کو ظاہر کرتا ہے۔محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاتاریخی طور پر نیشنل کانفرنس کی حکومتوں نے اکثر ایسے علاقے بڑے منصوبوں کے لیے منتخب کیے جو سیلاب کا خطرہ رکھنے والے تھے اور یہ زمینیں عام طور پر ان کے قریبی ساتھیوں کی ملکیت ہوتی تھیں۔
انہوں نے کہااس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی ترجیح عوامی فلاح کے بجائے ذاتی یا سیاسی مفاد تھی۔ اس کے برعکس پی ڈی پی حکومت نے ہمیشہ ایسے مقامات کا انتخاب کیا جو پورے خطے کے مفاد میں ہوں اور جن کا تعلق کسی خاص فرد یا جماعتی وابستگی سے نہ ہو۔ان کا یہ ردعمل وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کے بیان کہ اونتی پورہ میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (اے آئی آئی ایم ایس) کے قیام کے لیے جگہ کا انتخاب فزیبلٹی کی بنیاد پر کرنے کے بجائے سیاسی مفادات پر کیا گیا تھا، کے ایک روز بعد سامنے آیا۔
پی ڈی پی کی حکومت میں جنوبی کشمیر میں اہم ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے: محبوبہ مفتی
