نئی دہلی //ریاست میں کانگریس اور پی ڈی پی کے درمیان حکومت سازی پر اتحاد کو کانگریس پارٹی نے فی الحال خارج از امکان قرار دیا ہے۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے پی ڈی پی کیساتھ کسی بھی حکومت سازی میں شریک ہونے سے انکار کردیا ہے۔انہوں نے میڈیا میں چل رہی ایسی قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیر کو کانگریس لیڈران کی میٹنگ منعقد کی جائیگی جس میں کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔غلام نبی آزاد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا’’ پی ڈی پی کیساتھ اتحاد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘‘۔انہوں نے قیاس آرائیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا’’ ابھی یا مستبل میں پی ڈی پی کیساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوسکتا‘‘۔آزاد نے اس بات کی بھی تردید کی ، کہ وہ کسی پی ڈی پی لیڈر سے ملاقی ہوئے ہیں۔سیاسی مبصرین میں چہ مہ گوئیاں شروع ہوئی تھیں جب جمعہ کی رات پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نئی دہلی کیلئے اچانک روانہ ہوئی۔دریں اثناء اتوار کی شام آزاد اور سونیا گاندھی کے درمیان اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں حکومت سازی کے ممکنات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ کے بعد غلام نبی آزاد نے آج یعنی پیر کو کشمیر کے معاملے پرپارٹی لیڈران کی نئی دہلی میں ایک میٹنگ طلب کی ہے جس میں مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائیگی۔اسکے بعد سرینگر میں ریاست کے تینوں خطوں کے لیڈران کی دو روزہ کانفرنس بھی طلب کرلی گئی ہے۔اس دوران میڈیا رپورٹوں کے مطابق محبوبہ مفتی کو ریاستی گورنر این این ووہرا نے پیر کی سہ پہر ساڑھے چار بجے راج بھون طلب کر لیا ہے ۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں حکومت سازی کے علاوہ دیگر معاملات پت گفت و شنید ہوگی۔واضح رہے کہ کہ ریاستی اسمبلی میں پی ڈی پی کی 28نشستیں ہیں جبکہ کانگریس کی12نشستیں ہیں۔اکثریت حاصل کرنے کیلئے کل 44اراکین کی حمایت لازمی ہے۔