جموں //وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ، جو پی ڈی پی کی صدر بھی ہیں، کو چھٹی بار پارٹی سربراہ منتخب کرلیا گیا ہے۔ہفتہ کو دوپہر کے وقت ہونے والے تنظیمی انتخابات میں محبو بہ مفتی کو بلامقابلہ اور متفقہ طور پر پارٹی صدر منتخب کرلیا گیا ‘۔عبدالرحمان ویری نے ریٹرننگ آفیسر کے فرائض انجام دیئے اورتنظیمی انتخابات الیکشن کمیشن آف انڈیا کے قواعد وضوابط کے مطابق عمل میں لائے گئے ۔الیکٹورل کالج میں سبھی 260اراکین نے اپنے فارم بھر دیئے تھے جن میں سبھی نے محبوبہ مفتی کو پارٹی سربراہ بنانے پر مہر ثبت کی تھی۔ الیکٹورل کالج میں ریاست کے تمام اضلاع اور تمام حلقوں کے نمائندے ہوتے ہیں۔محبوبہ مفتی نے اپنے پارٹی ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا ’ مجھ پر اعتماد کا اظہار کرنے اور ایک بار پھر صدر منتخب کرنے پر پارٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ جموں وکشمیر میں ترقی، شمولیت اور مفاہمت سے متعلق پارٹی کے نظریے کے عین مطابق کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گی‘۔پی ڈی پی کے پہلے صدر مرحوم مفتی محمد سعید تھے، جب 1999میں پارٹی کی بنیاد ڈالی گئی تھی۔ وہ 2002تک پارٹی صدر رہے۔جب مفتی محمد سعید 2002میں ریاست کے وزیر اعلیٰ بن تو سنیئر لیڈر مظفر حسین بیگ پارٹی کے صدر بنے۔2003میں محبوبہ مفتی پہلی بار پارٹی کی صدر بن گئی۔اس کے بعد وہ لگاتار منتخب ہوتی چلی آرہی ہیں۔پی ڈی پی کی بنیاد جب 1999میں ڈالی گئی تو اس وقت محبوبہ مفتی کانگریس کی لیجسلیچر پارٹی کی سربراہ تھی،اور وہ بجبہاڑہ سے منتخب ہو کر آئی تھی ، لیکن اپنی پارٹی بنانے کے بعد انہوں نے کانگریس اور اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دیا۔پھر ضمنی انتخابات میں بجبہاڑہ نشست پر عبدالرحمان ویری ریاستی اسمبلی میں پارٹی کا پہلا رکن منتخب ہو کر آیا۔22مئی 1959میں پیدا ہوئی محبوبہ مفتی اب 58برس کی ہوگئیں ہیں۔انہوں نے کشمیر یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی ہوئی ہے۔آسام کی سعیدہ انوارا تیمور کے بعد محبوبہ مفتی بھارت کی دوسری اور ریاست کی پہلی مسلم خاتون وزیر اعلیٰ ہیں۔محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلی میں نمائندگی کی ہے۔وہ ابھی تک کوئی ریاستی اسمبلی کا انتخاب نہیں ہاری ہیں جبکہ پارلیمنٹ انتخابات میں انہیں ایک بار1999میں سرینگر حلقے سے عمر عبداللہ کے ہاتھوں ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔2004سے 2009تک وہ اننت ناگ حلقے کی رکن پارلیمان تھی۔وہ2014میں دوبارہ اسی نشست سے کامیاب ہوئیں، تاہم اپنے والد کے انتقال اور پھر وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کی وجہ سے انہوں نے پارلیمانی نشست سے استعفیٰ دیا۔انہوں نے 2002میں ریاستی اسمبلی کا انتخاب لڑا اور وہ پہلگام نشست سے انتخاب جیت گئی۔2008میں انہوں نے وچی حلقہ انتخاب سے قسمت آزمائی کی اور وہاں سے بھی جیت حاصل کی۔مفتی محمد سعید کے انتقال کے بعد انہوں نے ریاستی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں اننت ناگ حلقہ سے چنائو لڑا او بھاری اکثریت سے میدان مار لیا۔محبوبہ مفتی اب تک دو بار پارلیمنٹ اور تین بار اسمبلی کے لئے منتخب ہوئی ہیں۔