سرینگر // پی ڈی پی نے بی جے پی پرواضح کردیاکہ حریت اور پاکستان کے بغیر مذاکرات بے معنیٰ اور غیرسیاسی عمل ہے۔پارٹی کے نائب صدر سر تاج مدنی نے بھاجپا کے ریاستی صدرستپال شرماکی جانب سے کشمیر کے سیاسی مسئلے اور بات چیت کے حوالے سے دئیے گئے بیان پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات اور افہام وتفہیم کے دروازے بند کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا جبکہ پی ڈی پی کا امن ایجنڈا دشمنی ،احتجاج اور خون خرابے کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے ۔انہوں نے بھاجپا لیڈران کو سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی راہ اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگوں اور محاذ آرائی سے ریاست جموں وکشمیر کو کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔ مدنی نے کہا کہ بھاجپا کے مقامی اور قومی لیڈران کی جانب سے بار بار حریت لیڈران ور پاکستان کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کے بیانات سے پی ڈی پی متفق نہیں ۔پی ڈی پی نائب صدر نے سوالیہ انداز میں کہا حساس مسائل پر غیر ضروری بحث سے ریاست کو کس طرح فائدہ حاصل ہوگا؟پی ڈی پی ،بھاجپا کے درمیان حکومت کی تشکیل کیلئے طے پائے گئے ایجنڈا آف الائنس کا حوالہ دیتے ہوئے سر تاج مدنی نے کہا کہ ایجنڈا آف الائنس تمام فریقین بشمول حریت اور پاکستان تک پہنچنے کی ایک امید اور وعدہ ہے۔سرتاج مدنی نے کہا کہ امید کے ایجنڈا کوکوئی بھی صرف نظر کرنے کو برداشت نہیں کرسکتا ۔سرتاج مدنی نے مزید کہا کہ محاذ آرائی کی صورتحال ریاست جموں وکشمیر کے عوام کو مزید مشکلات میں مبتلاء کرے گی اور ریاست اتنہائی متاثر ہوگی ۔انہوں نے بھاجپا لیڈران پر زور دیا کہ وہ واجپائی کی راہ اختیار کریں اور ریاست میں باہمی مفاہمت اور مذاکرات کو مضبوط بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔سرتاج مدنی نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی جموں وکشمیر میں امن کے حوالے سے مئوثر اقدامات اٹھائیں گے اور اسکے لئے وہ بھاری عوامی منڈیٹ کے اثر ورسوخ کااستعمال کریں گے۔