سرینگر//فریڈم پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ نے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ،بھاجپا کے قومی جنرل سیکریٹری رام مادھو،سبھرامنیم سوامی اور ریاستی وزیر چندر پرکاش گنگا کے اشتعال انگیز بیانات پر کہا ہے کہ اس طرح کے لوگوں سے اسی بات کی توقع کی جاسکتی ہے ،البتہ حیرت اس بات پر ہے کہ پی ڈی پی لیڈران اس طرح کی باتیں سن کر بھی اقتدار سے چمٹے رہنے پر ترجیح دے رہے ہیں۔اپنے ایک بیان میں شبیر شاہ نے کہا ’’ہم اس بات کی امید کررہے تھے کہ پی ڈی پی ممبران اس طرح کی کھلی دھمکیوں کے پیش نظر غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسمبلی سے اجتماعی استعفیٰ پیش کریںگے لیکن ان کی عقل و دانش پر حیرت ہورہی ہے کہ وہ اقتدار کی خاطر کس بزدلی کا مظاہرہ کررہے ہیں‘‘ ۔انہوں نے کہا’’ ریاستی کابینہ کے ایک وزیر جیسے لوگوں کو کیا ان کا ضمیر ملامت نہیں کرتا ،کیا وہ ان لوگوں کے ساتھ نشستوں میں شرکت کرکے اس بات کا عندیہ نہیں دے رہے ہیں کہ انہوں نے اپنے ضمیر اور ایمان کا سودا کھوٹے سکوں اور اقتدار کی خاطر کیا ہے‘‘ ۔شبیر شاہ نے وزیر تعلیم الطاف بخاری سے مخاطب ہوکر کہا ہے کہ یہ بات ناقابل سمجھ ہے کہ وہ کیونکر اس کابینہ اور حکومت میں شامل ہیں جن کا ہر قدم ریاستی عوام کے خلاف اٹھ رہا ہے اور جن کی کشمیر دشمنی اب کسی پوشیدہ نہیں۔انہوں نے الطاف بخاری کو ضمیر کی آواز پہ لبیک کہتے ہوئے اقتدار سے علاحدگی اختیار کرنے کی صلاح دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو تاریخ میں انہیں کم سے کم یہ رعایت تو ملے گی کہ انہوں نے دست قاتل کے ہاتھ میں ہاتھ نہ دے کر زندہ ضمیر ہونے کا ثبوت پیش کیا۔