سرینگر// نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے معرض وجود میں آنے کے بعد ریاست میں صرف اور صرف منفی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا، ریاست اقتصادی بدحالی کی شکار ہوئی، سیاحتی شعبہ آخری سانسیں لے رہا ہے، امن و قانون کی صورتحال بد سے بدترین ہوتی جارہی ہے، تعلیمی نظام درہم برہم ہے، تعمیرو ترقی کے کام ٹھپ ہیں اور تقسیمی سیاست نے مرکزیت حاصل کرلی ہے ۔پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران تبدیلی کے نعرے لگانے والی پی ڈی پی سرکار کے اڑھائی سال کے بعد بھی زمینی سطحی پر کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ، صرف منفی تبدیلیاں ہی رونما ہوئیں ہیں۔تبدیلی کے دوغلے اور فریبی نعرے لگانے والوں نے ریاست کو تباہی کے دہانے لا کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی عوام کش پالیسیوں سے نہ صرف لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ریاست کی ترقی پر بھی روک لگادی گئی ہے۔ساگر نے کہاکہ پی ڈی پی اور بھاجپا اتحاد صرف بلند بانگ وعدے ہی کرتے ہیں لیکن عملی طور پر پورا کرنا نہیں جانتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی سرکار کے اڑھائی سال کی بدترین حکمرانی، بدانتظامی، ناقص کارکردگی اور تعمیر و ترقی کے فقدان نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ اس موقعے پر پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ڈی پی وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کے تمام اعلانات کاغذی گھوڑے ثابت ہورہے ہیں اور زمینی سطح پر بھاجپا وزراء کے احکامات پر عملدآمد ہوتا ہے۔