سرینگر //بھاجپا کیساتھ حکومت سازی کے اٹھاد سے الگ ہونے کے بعد پی ڈی پی میں پہلی بغاوت کی چنگاری پھوٹ پڑی ۔پہلے جڈی بل حلقہ کے ممبر اسمبلی عابد رضا انصاری اور اب سابق ریاستی وزیر عمران رضا انصاری نے کھل کر پارٹی سے خود کو الگ ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ایک انٹرویو میں عمران رضان انصاری نے پارٹی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کی نااہل قیادت کی وجہ سے مخلوط حکومت ٹوٹ پھوٹ کی شکار ہوئی۔ سابق وزیر نے کہا کہ محبوبہ مفتی کی نااہل قیادت کی وجہ سے نہ صرف پی ڈی پی بحیثیت پارٹی ناکام ہوئی بلکہ اس کی وجہ سے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کے بانی مرحوم مفتی محمد سعید کے خواب بھی چکنا چور ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی پر یہ الزام لگانا درست نہیں ہے کہ انہوں نے مخلوط سرکار کی حمایت سیاسی اغراض کے لیے واپس لی بلکہ مخلوط حکومت سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی نااہل لیڈرشپ کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی خلوص کے ساتھ ریاست میں مخلوط سرکار کی مدت کار کو مکمل کرنے کی متمنی تھی اور اس کا ثبوت یہ ہے کہ مرکزی سرکار نے ریاست کی تعمیر و ترقی کے لیے وافر مقدار میں فنڈس واگزار کئے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ڈی پی میں اقربا پروری کا رجحان اس قدرگہرا تھا کہ یہاں پارٹی کی قیادت سے لے کر حکومت صرف چچابھتیجے اور دیگر رشتہ داروں تک محدود تھی۔عمران رضا انصار ی نے بتایا کہ میں اب پارٹی سے دستبردار ہورہا ہوں کیوں کہ یہاں سینئر ممبران کی تجاویز اور رائے کو خاطر میں نہیں لایا جاتا ۔ انہوں نے تاہم بتایا کہ وہ بطور ممبر اسمبلی مستعفی نہیں ہوں گے اور نہ ہی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ پیش کررہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پی ڈی پی نے اب اپنی ساخت کھودی ہے اور اپنے آپ کو ایسی پارٹی سے وابستہ رکھنا ایک غیر معنی بات ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ آیا آپ نے اس فیصلے کے حوالے سے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کو باخبر کیاہے تو انہوں نے بتایا کہ جب پی ڈی پی صحیح راستے پر گامزن نہیں ہے تو ایسے میں پارٹی صدر کو اپنے فیصلے سے آگاہ کرنا لاحاصل عمل ہے۔ یاد رہے اتوار کو عمران رضان انصاری کے چچا اور ممبر اسمبلی زڈی بل عابد انصاری نے بھی پی ڈی پی کی کھل کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی اندرونی خلفشار کی شکار ہوچکی ہے۔