سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے جمعرات کو کہا کہ انتظامیہ نے اُس کے لیڈران کو ایک پارٹی میٹنگ میں شمولیت کی اجازت نہیں دی۔ یہ پارٹی کی گذشتہ ایک سال میں اپنی نوعیت کی پہلی میٹنگ تھی۔
پی ڈی پی ترجمان کے مطابق پارٹی نے کئی اہم پارٹی امورزیر بحث لانے کیلئے میٹنگ کا پروگرام رکھا تھا جس کے دوران پارٹی صدر محبوبہ مفتی کی مسلسل حراست کے بارے میں بھی غور کیا جانا تھا، جو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہے۔
اس سلسلے میں کئی پی ڈی پی لیڈران کو اُن کے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
پارٹی کے سینئر لیڈر نعیم اختر نے سوشل میڈیا پرایک ویڈیو شیئر کی جس میں اُنہیں پولیس کی طرف سے با ضابطہ روکا جارہا ہے۔
اختر نے ایک ٹویٹ میں کہا” بظاہر پی ڈی پی لیڈرشپ آزاد ہے ،کاغذات میں بھی یہی لکھا ہے اور حکومت بھی یہی کہتی ہے، لیکن لیڈرشپ غیر قانونی حراست میں ہے اور اس کیلئے کوئی سرکاری آرڈر بھی موجود نہیں ہے۔مجھے اور میرے ساتھیوں کو آج پی ڈی پی کی میٹنگ میں شرکت سے روکا گیا۔“
ایک اور ویڈیو محبوبہ کے ٹویٹر اکاونٹ سے بھی شیئر کیا گیا۔یہ غلام نبی لون ہانجورہ سے متعلق تھا جنہیں میٹنگ میں شرکت سے روکا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پی ڈی پی نے آج پارٹی کی ایک میٹنگ بھلائی تھی جو پارٹی صدر دفتر میں منعقد ہونے والی تھی۔