پلوامہ// جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں پیر کے روز مشتبہ جنگجوؤں نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) ضلع صدر پلوامہ ایڈوکیٹ عبدالغنی پر گولیاں چلاکر انہیںجاں بحق کیا۔حالیہ چند روز کے دوران پلوامہ اور اس سے ملحقہ ضلع شوپیان میں یہ ایسی تیسری ہلاکت ہے۔اس سے پہلے قصبہ یار شادی مرگ پلوامہ میں ایک میڈیکل شاپ مالک بشیر احمد کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا جبکہ اس واقعہ میں اسکا قریبی رشتہ دار الطاف احمد شدید طور پر زخمی ہوا ۔اسکے بعد پنجورہ شوپیان میں چند روز قبل نماز عشاء ادا کرنے کے بعد سابق پراسکیوٹر امتیاز احمد خان کو گھر کے نزدیک ہی ہلاک کیا تھا۔مشتبہ جنگجوؤں نے پی ڈی پی ضلع صدر ایڈوکیٹ عبدالغنی ڈار عرف غنی وکیل پر پلوامہ سے قریب 5کلو میٹر دور پنگلنہ اور پاہو نامی دیہات کے درمیان اُس وقت گولیاں چلائیں جب وہ اپنی گاڑی سے سرینگر کی طرف جارہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر معلوم ہوا ہے کہ ایڈوکیٹ عبدالغنی بلیرو گاڑی خود چلارہے تھے اور اسکے ساتھ اسکا ذاتی محافظ بھی تھا۔جب پنگلنہ سے نکل کر وہ پاہو کی جانب جارہے تھے تو ایک پرائیوٹ کالج کے نزدیک پلوامہ سرینگر سڑک پر ایک شخص نے انہیں ہاتھ دکھا کر روکا، اور جونہی ایڈوکیٹ نے گاڑی روکی تو دوسرے شخص نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی اور اسلحہ بردار فائرنگ کرکے فرار ہوئے۔ عبدالغنی کو سینے اور بازو پر تین گولیاں لگی تھیں۔ زخمی عبدالغنی کو پہلے ضلع اسپتال پلوامہ اور بعدازاںایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ بیٹھے تھے۔ایڈوکیٹ عبدالغنی ڈار پلوامہ کے رہمو گائوں کا رہنے والا تھا۔یکم نومبر2014کو پی ڈی پی میں شامل ہونے سے قبل ایڈوکیٹ عبدالغنی کانفریس پارتی کیساتھ وابستہ تھے۔انہوں نے پارتٰ کے کئی عہدوں پر بھی کام کیا اور انہوں نے پارٹی کی ٹکٹ پر دو بار الیکشن بھی لڑا تھا تاہم کامیابی حاصل نہیں ہوسکی۔وہ 2002اور 2008میں کانگریس کی ٹکٹ پر چنائو ہار گئے تھے۔ایڈوکیٹ عبدالغنی پلوامہ کے سنیئر ترین وکلاء میں شمار ہوتے تھے۔انہوں نے پلوامہ ضلع عدالت میں قریب 35برسوں تک بحیثیت وکیل لوگوں کے کیس لڑتے رہے۔ایڈوکیٹ ڈار بہت شریف النفس بھی تھے۔