سرینگر//پی ڈی پی کے یوم تاسیس کے موقعے پر منعقدہ جلسے کیلئے ہزاروں کارکنوں کی آمد کے باعث جنوبی کشمیر سے سرینگر میں داخل ہونے والے راستوں کے ساتھ ساتھ شہر کے کئی علاقوں میں اپنی نوعیت کے بد ترین ٹریفک جام نے تپتی گرمی میںمسافروں کی ناک میں دم کردیا۔ اس جلسے میں پارٹی کے کم و بیش تمام سینئر لیڈران اور عہدیداروں کے ساتھ ساتھ ہزاروں کی تعداد میں کارکنوں نے شرکت کی جن میں بیشتر کارکنان جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں سے سرینگر پہنچے تھے۔یہ کارکنان سینکڑوں گاڑیوں میں سوار ہوکر شہر میں داخل ہوئے جس کے نتیجے میں پانتھ چوک سے سونہ وار اور بائی پاس کے راستے نوگام سے شہر کے مرکزی علاقوں کی طرف جانے والی چھوٹی بڑی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام دیکھنے کو ملا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جنوبی کشمیرسے براستہ بٹہ وارہ اور بائی پاس سرینگر کی طرف آنے والی سڑکوں پر کبھی کبھار ہی گاڑیوں کی اس قدر بھاری تعداد دیکھنے کو ملتی ہے۔ان سڑکوں کے ساتھ ساتھ لسجن ، مہجورنگر،جواہر نگر اور راجباغ سمیت کئی جگہوںپر اندرون سڑکوں پر بھی ٹریفک جام ہوااور مسافروں کوکئی گھنٹے گاڑیوں میں ہی گزارنے پڑے جس کے باعث ملازمین اپنے دفاتر طالبان علم اپنے تعلیمی اداروں تک بروقت نہیں پہنچ پائے۔ پانپور سے آنے والے مسافروں نے بتایا کہ انہیں سونہ وار پہنچنے میں اڑھائی گھنٹے کا وقت لگا اور اس دوران تپتی گرمی نے انہیں بری طرح سے بے حال کردیا۔انہوں نے کہا کہ راستے میں اگر چہ جگہ جگہ پولیس اور ٹریفک پولیس کے اہلکار تعینات تھے لیکن گاڑیوں کی بڑی تعداد کے سامنے وہ بے بس نظر آرہے تھے۔مسافروں کا کہنا تھا کہ کئی مقامات پر ڈرائیوروں کی من مانی نے صورتحال کو مزید ابتر کردیا۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جب مختلف سڑکوں پر زبردست ٹریفک جام ہوا تو مسافروں کی ایک بڑی تعداد نے گاڑیوں سے نیچے اُتر کر پیدل چلنے کو ترجیح دی اور اپنی منزلوں کی طرف روانہ ہوئے۔