سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی کی مسلسل نظربندی اور انہیں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکنے کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی حکومت کی فسطائی سوچ کی عکاس ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پی ڈی پی حکومت یہاں ہندوراشٹر بنانے میں ہراول دستے کا کام کررہی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ گیلانی کو نظربند کرنے کا مقصد کشمیر کی حقِ خودارادیت کی جدوجہد کو سبوتاژ کرنا ہے جوکہ بھارت سرکار کی سوچی سمجھی سازش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پی ڈی پی سرکار یہ سمجھتی ہے کہ پابندیوں اور نظربندیوں سے کشمیر کے مسئلے کو پسِ منظر میں دھکیلا جاسکتا ہے، لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ ترجمان نے بیان میں کہا 87سالہ گیلانی کو محض گن پوائنٹ پر گھر میں یرغمال رکھا گیا ہے اور ان کی نقل وحمل پر مکمل طور پابندی عائد رکھی گئی ہے۔ترجمان نے تحریک حریت جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی اور محمد یٰسین ملک کی مسلسل نظربندی کو بلاجواز اور غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک طرف جمہوریت کے درس دینے والے جمہوریت کا رونا پیٹتے ہوئے تھکتے نہیں ہیں اور دوسری طرف یہی لوگ سیاسی قائدین اور مذہبی مقامات کو برداشت نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا جامع مسجد میں اکثروبیشتر نماز پر پابندی سے یہاں کی حکومت پوری طرح سے ایکسپوز ہوچکی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے انہیں جو ٹاسک دیا ہے اُس کو عملانے کی خاطرپی ڈی پی اپنی طرف سے تمام تر وفاداری نبھارہی ہے اور کشمیر میںآ رایس ایس کی بی ٹیم کی حیثیت سے کام کررہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی پی عوام میں پوری طرح سے بے نقاب ہوگئی ہے اور یہ لوگ یہاں کے حقیقی نمائندوں کو اپنے گھروں میں نظربند یا انہیں دہلی کی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعے ہراساں کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں، تاکہ ان کو ریاست میں اپنے منصوبوں کو پوری طرح سے عملانے کے لیے آکسیجن پائیپ لائن کی راہ دکھے۔