سرینگر//گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے کہا ہے کہ ریاست میں گالف کھیل کو فروغ دینے کے لئے جامع اقدامات کئے جارہے ہیں کیوں کہ اسے جموں وکشمیر کے سیاحتی منظر نامے میں ایک کلیدی اہمیت حاصل ہے۔مشیر نے ان باتوں کا اظہار رائل سپرنگ گالف کورس میں دو روزہ پی ایچ ڈی گالف ٹورازم کنکلیواینڈ ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ٹورنامنٹ میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے85 گالفروں سے شرکت کی۔ اس کے علاوہ کئی مقامی گالفروں نے بھی گالفنگ کے ہُنروں کا مظاہرہ کیا۔مشیر نے کہا کہ ریاست بالخصوص وادی کشمیر میں بین الاقوامی معیار کے کئی گالف کورس موجود ہیں اور گورنر انتظامیہ اس کھیل کو فروغ دینے کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جس کے نتیجہ میں ریاست کے سیاحتی منظر نامے کو تقویت حاصل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کولکتہ میں عنقریب ہی ایک ٹورازم کنکلیو منعقد کیا جائے گا تا کہ زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو جموں وکشمیر کی جانب راغب کیا جاسکے۔مشیر نے کہا کہ ریاست میں ملک کی اولین سیاحتی ریاست کے طور پر اُبھرنے کے تمام وسائل موجود ہیں تا ہم یہ مقصد سیاحوں ، حکومت اور اس شعبۂ سے جڑے دیگر متعلقین کے اشتراک سے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔خورشید گنائی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ بیرون ریاست کشمیر کے بارے میں ایک مثبت پیغام عام کریں اور یہاں کی مہمان نوازی کے تجربات سے لوگوں کو آگاہ کریں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سیاحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بڑھاوا دینے کے لئے کئی اقداما ت کر رہی ہے۔سابق وزیر اعلیٰ اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس موقعہ پر کہا کہ گورنر انتظامیہ کو ریاست میں گالفنگ اتھارٹی قائم کرنی چاہئے جو نئے گالف کورس تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ پُرانے گالف کورسوں کے رکھ رکھاؤ کا کام بھی انجام دے گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر بنک کو سرینگر گالف کورس کے رکھ رکھاؤ کا کام ہاتھ میں لینا چاہئے۔ڈی جی سیاحت مرکزی سرکار ستراجیت رجن، چئیرمین کشمیر کمیٹی آف پی ایچ ڈی سی سی آئی مشتاق چایہ، ایم ڈی جے کے گالف ڈیولپمنٹ اتھارٹی غالب محی الدین، ایم ڈی جے کے ٹی ڈی سی آصف حمید خان، ڈی جی سیاحت اور معروف گالفر اس موقعہ پر موجود تھے۔آخر میں خورشید احمد گنائی اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ٹورنامنٹ جیتنے والوں میں ٹرافیاں تقسیم کیں۔