ممبئی // پی این بی کے ساتھ تقریبا 12 ہزار کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی کے کیس میں روزانہ نت نئے انکشافات ہورہے ہیں۔ اس معاملہ میں پوچھ گچھ کے دوران سی بی آئی کو پتہ چلا ہے کہ نیرو مودی نے اپنا کام نکلوانے کیلئے بینک افسران کو رشوت میں سونے اور ہیرے کے زیورات دئے تھے۔ سی بی بی آئی نے ہفتہ کو عدالت کو بتایا کہ پی این بی کی ممبئی برانچ کے فاریکس محکمہ میں تعینات افسریشونت جوشی نے نیرو مودی سے سونے اور ہیرے کے زیورات لئے۔یشونت جوشی نے پوچھ گچھ کے دوران خود اعتراف کیا کہ انہوں نے نیرو مودی سے 60 گرام کے دو سونے کے سکے اور سونے و ہیرے کی دو ائیرنگ لی تھیں۔ خیال ہرے کہ ملک کی تاریخ میں ہوئے اس سب سے بڑے بینک فراڈ کے معاملہ میں سی بی آئی نے اب تک 14 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ وہیں گیتانجلی جیمس لمیٹڈ کے مالک نیرو مودی اور میہول چوکسی نے اس جعل سازی کے انکشاف سے پہلے ہی ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔ تاہم انہوں نے اپنے ایک خط میں خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔ہندوستان کے دوسرے نمبر کے سب سے بڑے پبلک بینک پی این بی کے نچلے سطح کے دو افسروں کو جعل سازی کا ملزم بنایا گیا تھا۔ یہ افسران برینڈی ہاوس برانچ سے وابستہ تھے ، جنہوں نے بینک کے مین سرور میں اندراج کئے بغیر ہی لیٹر آف انڈر ٹیکنگ جاری کردیا تھا ، تاکہ بینک کی نظر میں یہ معاملہ نہ آسکے۔ حالانکہ سی بی آئی نے اپنی جانچ کے دوران کئی دیگر لوگوں کے ساتھ برینڈی ہاوس برانچ کے دو آڈیٹرس کو بھی گرفتار کیا ہے۔