سرینگر//آل انڈیا کونسل فارٹیکنیکل ایجوکیشن ( اے آئی سی ٹی ای) نے ایک اہم پیش رفت کے تحت پی ایم ایس ایس ایس کے تحت انجینئرنگ میں ڈپلو ما ہولڈوروں کے لئے لیٹرل انیٹری انڈر گریجویٹ کورسز کو متعارف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ جانکاری یہاں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں دی گئی جس کی صدارت اعلیٰ تعلیم کے کمشنر سیکرٹری ڈاکٹر اصغر سامون نے کی۔ یہ میٹنگ پی ایم ایس ایس ایس کے تحت آن لائن رجسٹریشن کی صورتحال اور طلباءکی کونسلنگ کے خدو خال وضع کرنے کے لئے طلب کی گئی تھی۔میٹنگ میں سیکرٹری سکولی تعلیم فاروق احمد شاہ، اے آئی سی ٹی ای کے مشیر برائے نئی دلی دلیپ ایس مل کھاڑے، ڈائریکٹر کا لجز جے اینڈ کے ، ناظم تعلیم کشمیر ، ناظم تعلیم جموں اور تکنیکی تعلیم محکمہ ، جے اینڈ کے سٹیٹ بورڈ آف سکول ایجوکیشن ، جے اینڈ کے ٹیکنیکل بورڈ آف ایجوکیشن اور متعلقہ محکموں کے نمائندے موجود تھے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ اے آئی سی ٹی نے ریاست کے ان طالب علموں جنہوں نے انجینئرنگ میں ڈپلو کیا ہے کو پی ایم ایس ایس ایس کے دائرے میںلانے پر اصولی طور اتفاق کیا ہے جو میرٹ کی بنیاد پر عمومی کونسلنگ کے ذریعے بی ٹیک اور بی ای میں داخلہ حاصل کریں گے ۔میٹنگ میں بتایا گیا پی ایم ایس ایس ایس کے تئیں طلباءکا رجحان مد نظر رکھتے ہوئے اے آئی سی ٹی ای نے آن لائن رجسٹریشن کی آخری تاریخ میں 31 مئی 2017 تک توسیع کی ہے۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ تدریسی سال 2017-18 کےلئے پہلے ہی 13000 طلباءنے اس سکیم کے تحت رجسٹریشن کی ہے جبکہ داخلہ کے لئے کونسلنگ کا عمل اگلے ماہ شروع ہوگا۔واضح ہے کہ ریاست جموں وکشمیر کے جن اُمیدواروں نے12 ویں جماعت کا امتحان سال2015-16 اور سال2016-17 کے دوران بورڈ آف سکول ایجوکیشن یا سی بی ایس ای سے پاس کیا ہے وہ رجسٹریشن کے اہل ہوں گے۔طُلباءآن لائن رجسٹریشن ویب سائٹwww.aicte-jk-scholarship-gov.in پر کرسکتے ہیں۔وزیر اعظم خصوصی سکالر شِپ سکیم کے تحت جنرل کورسوں کے طُلباءکو سالانہ30000 روپے، انجینئرنگ کورسوں کے تحت فی طالب علم کو1.25 لاکھ روپے سالانہ اور میڈیکل یا ڈینٹل کورس کے لئے ہر سال ایک طالب علم کو3 لاکھ روپے کا وظیفہ دیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں طُلباءایک لاکھ روپے فی کس کے حساب سے بطور maintainence خرچہ حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ اپنی قابلیت کے بل بُوتے پر این آئی ٹیز، آئی آئی ٹیز، میڈیکل کالجوں، ڈینٹل کالجوں اور بیرون ریاست سینٹرل یونیورسٹیوں میں داخلہ پانے والے طُلباءبھی پی ایم ایس ایس ایس کے تحت وظائف حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔