شوپیان//نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مرکز میں نئی حکومت کیساتھ جماعت اسلامی پر پابندی کے معاملے پر بات چیت کی جائے گی نیزKCC قرضوں کا علاج کیا جائیگا۔ سرکٹ ہاوس شوپیان میں چناوی اجتماع کے دوران انکا کہنا تھا ’’پی ڈی پی نے گرفتاریوں کی بنیاد پر حکومت چلائی اورنوجوانوں پر پی ایس اے کے ریکارڈ قائم کئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں نیشنل کانفرنس کی حکومت آنے کے بعد PSA کو قانون کی کتاب سے مٹا دیا جائیگا ،تاکہ کوئی نوجوان پی ایس اے کے تحت گرفتار نہ ہو۔انہوں نے کہا’’ اگر ہمیں حکومت ملی تو کسی ماں کو اپنے بچوں کو جیلوں میں دیکھنا نہیں پڑے گا،اور اسکے لئے یہ الیکشن سیمی فائنل ہے‘‘انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش یہی ہے کہ 23مئی کے بعد ہندوستان میں ایک نئی حکومت آئے اورہم اُس حکومت کیساتھ نئے سرے سے بات کر پائیں تاکہ جماعت اسلامی پر پابندی ہٹانے، سیاسی بات چیت کی نئی پہل کرنے اور دیگر معاملات میں پیش رفت ہوسکے۔عمر نے کہا کہ نریندر مودی اور اُن کی ساجھیدار پی ڈی پی نے ریاست کے حالات کو خراب کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی۔ عمر نے کہا کہ ہر محاذ پر ناکامی کے بعد بھاجپا والوں نے جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن کیخلاف آگ اُگلنا شروع کردیا۔انہوں نے کہا کہ ان دفعات کی بدولت نہ صرف ہماری پہنچان زندہ ہے بلکہ ہمارے نوجوانوں اور بچوں کا مستقبل بھی منسلک ہے۔عمر نے کہا کہ جو لوگ آج مگرمچھ کے آنسو بہا کر خود کو عوام کا ہمدردجتلانے کی کوشش کرتے ہیں، پھر چاہئے وہ قلم دوات نشان والے ہوں یا سیب کے نشان والے، اُن سے پوچھا جانا چاہئے کہ پچھلے 5سال میںاُن کی ہمدردی کہاں تھی؟جب معصوم بچیوں کی آنکھوں کی بینائی پیلٹ گن کے ذریعے چھینی جارہی تھی،جب ہمارے بچوں کو بے تحاشہ گرفتار کیا جارہا تھا،جب ہمارے نئی نسل کو گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا تھا،تب یہ ہمدردیاں کہاں تھیں؟۔