عظمیٰ نیوزسروس
جموں //پریس انفارمیشن بیورو جموں نے جموں یونیورسٹی کے تعاون سے ایک سیمینار اور ایک بائیک ریلی کا انعقاد کیا تاکہ آئندہ عالمی سمعی و بصری اور تفریحی سمٹ () کو فروغ دیا جا سکے۔ سیمینار، جس کا مقصد WAVES کے بے شمار پہلوؤں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا، نے تفریحی شعبے کی تشکیل میں جدید ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالی، اور مواد کی تخلیق اور میڈیا کی خواندگی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، تقریب کے مہمان خصوصی وکرم جیت سنگھ، سکریٹری، صنعت و تجارت محکمہ نے مواد کی تخلیق کو جمہوری بنانے میں ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں مواد کی تخلیق اور تقسیم کے طریقہ کار میں زبردست تبدیلی آئی ہے۔انکاکہناتھا “ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، خاص طور پر AR اور VR، نے اعلیٰ معیار کا مواد تخلیق کرنے کے لیے اسے زیادہ سستی اور قابل رسائی بنا دیا ہے۔ آج، کوئی بھی صحیح مہارت کے ساتھ ایک تخلیق کار بن سکتا ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ہندوستان کا متنوع ثقافتی اور لسانی منظر نامہ ایک منفرد فائدہ فراہم کرتا ہے۔ سکریٹری نے مزید کہا کہ “ہماری کثیر لسانی مارکیٹیں عالمی حریفوں سے بے مثال ہیں، اور ان مخصوص سامعین کو پورا کرنے کے لیے سرمایہ کاری کے قابل ذکر امکانات موجود ہیں۔” انہوں نے کہا کہ WAVES افراد کے لیے انڈسٹری میں داخل ہونے اور عالمی سامعین کے سامنے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا ایک بہترین موقع ہے۔ڈائریکٹر، پریس انفارمیشن بیورو، جموںنیہا جلالی نے میڈیا کی باہم مربوط نوعیت کے بارے میں بات کی، جہاں مواد تخلیق کرنے والے اور صارفین متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مواد کی تخلیق صرف آرٹ کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اس کا براہ راست معاشی اثر پڑتا ہے۔انکاکہناتھا “او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے عروج کے ساتھ، ہم ایک بڑھتا ہوا منظم شعبہ دیکھتے ہیں جو شہریوں اور معیشت دونوں کو فائدہ پہنچاتا ہے‘‘۔ جلالی نے میڈیا انڈسٹری کو آگے بڑھانے کے لیے تمام شعبوں میں پالیسی سازی اور تعاون کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سمٹ سیکھنے، نیٹ ورکنگ اور تفریحی صنعت کی بے پناہ صلاحیتوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین، ایسوسی ایٹڈ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایسوچیم)مانک بلے نے میڈیا انڈسٹری کی تیز رفتار تبدیلی پر روشنی ڈالی، جو کہ ترقی پذیر ٹیکنالوجیز اور صارفین کے رویوں میں تبدیلی سے کارفرما ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان عالمی مواد کی مارکیٹ اور ہندوستان کے متنوع مناظر میں ایک بڑا کھلاڑی بننے کے لئے تیار ہے، بالی ووڈ سے لے کر علاقائی سنیما تک اور سیاحت کی بھرپور پیشکش ملک کو مواد تخلیق کرنے والوں کے لئے ایک مثالی مقام کے طور پر رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ WAVES چوٹی کانفرنس عالمی سرمایہ کاری کے مرکز کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مزید بہتر کرے گی اور بین الاقوامی منڈیوں کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دے گی۔ڈین، سٹوڈنٹس ویلفیئر، جموں یونیورسٹی پرکاش انتھل نے پریس انفارمیشن بیورو کا جموں یونیورسٹی کے ساتھ عالمی سربراہی اجلاس سے قبل بیداری پروگرام اور بائیک ریلی کے بارے میں تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ڈین نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی ہندوستان کی خواہشات اس کی میڈیا انڈسٹری کی ترقی سے بہت گہرا تعلق رکھتی ہیں۔اپنے خطاب میں میڈیا اینڈ کمیونیکیشن آفیسر ذاکر نذیر نے WAVES کی اہمیت اور ہندوستان کی میڈیا اور تفریحی صنعت کو بلندیوں تک لے جانے اور ایک عالمی پاور ہاؤس کے طور پر قوم کی آواز کو وسعت دینے کی صلاحیت پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اعلیٰ معیار اور کفایت شعاری کے مواد کی ترقی کا ایک نمایاں مرکز بننے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کریٹ اِن انڈیا چیلنج سیزن ون کے تحت اینیمیشن، گیمنگ، اسپورٹس، کامکس اور فلم میکنگ کے 27 ناقابل یقین مقابلوں کے بارے میں بھی اجتماع کو آگاہ کیا۔قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں، میڈیا اینڈ کمیونیکیشن آفیسر، پریس انفارمیشن جموں مظفر وانی نے روشنی ڈالی کہ ہندوستانی میڈیا اور تفریحی صنعت صارفین کے رویے میں تبدیلی اور تکنیکی ترقی کی وجہ سے نمایاں ترقی کا سامنا کر رہی ہے اور WAVES سمٹ مواد تخلیق کرنے والوں اور دیگر لوگوں کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ پروگرام کے بعد، یونیورسٹی کیمپس سے ایک بائیک ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا، جس میں سپورٹ کا مظاہرہ کیا گیا اور سمٹ کے لیے بیداری پیدا کی گئی۔ لڑکیوں سمیت 20 بائک سواروں پر مشتمل یہ ریلی یونیورسٹی کیمپس سے گزر کر بن تلاب میں واقع انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء کو تعریفی اسناد پیش کی گئیں۔