سرینگر//چاڈورہ سرینگر سڑک پر اُس وقت زبردست ٹریفک جام ہوا جب مردوخواتین نے سڑک پر دھرنا دیکر پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے خلاف زوردار احتجاج کیا۔ چاڈورہ کے کئی علاقوں میں پانی کی سپلائی بری طرح سے متاثر ہے۔جمعرات کی صبح نوشاد کالونی دھرم بگ کے رہنے والے مقامی لوگ جن میںزیادہ تر خواتین شامل تھیں، سرینگر چاڈورہ سڑک پر نکل آئے اور دھرنا دیکر محکمہ پی ایچ ای کے ملازمین کی لاپرواہی اور غیر تسلی بخش کا کردگی کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ علاقے کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا کام جنوری کے مہینے میں پی ایچ ای ڈویژن چاڈورہ کو سونپا گیا لیکن آج تک نامعلوم وجوہات کی بناءپرکام شروع نہیں کیا گیااور اس طرح ایک وسیع آبادی کو پینے کے پانی سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی وجہ سے لوگ کھانا پکانے اوردیگر ضروریات کے لئے گندہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں کیونکہ لوگوں کو اب ٹینکروں کے ذریعے پانی سپلائی کرنے کا سلسلہ بھی بند کردیا گیا ہے۔احتجاجی مظاہرین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پی ایچ ای ڈویژن چاڈورہ نے ایک ماہ قبل متعلقہ بستی میں پینے کا پانی فراہم کرنے کیلئے پائپ لائن بچھانے کا پروجیکٹ منظور کیا تاہم آج تک کوئی کام شروع نہیں کیا گیا۔احتجاج میں شامل خواتین نے سڑک کے بیچوں بیچ پتھر رکھ کر گاڑیوں کی آمدورفت نا ممکن بنادی جس کے نتیجے میں سڑک پر زبردست ٹریفک جام ہوا، چھوٹی بڑی گاڑیاں درماندہ ہوکر رہ گئیں اور ان گاڑیوں میں سوار مسافروں کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں اور اس بارے میں متعلقہ حکام کو کئی بار آگاہ کیا جاچکا ہے لیکن کسی نے اس کی طرف توجہ نہیں دی۔اس دوران پولیس کی ایک ٹیم نے مظاہرین کو پرامن طور منتشر کرنے کیلئے انہیں پانی کی سپلائی کا معاملہ متعلقہ افسران کے ساتھ اٹھانے کا یقین دلا یا جس کے بعد ٹریفک کی آواجاہی بحال ہوگئی۔اس ضمن میں ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای ڈویژن چاڈورہ میر افروز احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پائپوں کی کمی کے باعث کام شروع کرنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، تاہم پائپیں بچھانے کا عمل ایک ہفتے کے اندر اندر شروع کیا جائے گا۔