سرینگر //سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما و ممبراسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کی سراہنا کرتے ہوئے کشمیر میں پیلٹ بندوق کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔ پریس کے نام جاری بیان میں تاریگامی نے کہاکہ سی پی آئی ایم ہمیشہ سے یہ مہم چلارہی ہے کہ ایسے مہلک ہتھیار استعمال نہ کئے جائیں جن کی وجہ سے لوگ مارے جارہے ہیں اور ان کی آنکھوں کی بینائی کھوتی جارہی ہے ۔ان کاکہناتھاکہ پارلیمنٹ سے ریاستی اسمبلی تک اور دیگر فورموں میں بھی سی پی آئی ایم نے پیلٹ گن کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ برس کل جماعتی وفد کے دورہ ٔ کشمیر کے بعد مرکزی حکومت نے یقین دلایاتھاکہ پیلٹ کا استعمال بند کیاجائے گالیکن یہ حکومت صرف یقین دہانیاںدینے والی سرکا ربن کر رہ گئی ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ پیلٹ گن نے کشمیر میں تباہی مچائی ہے ،اگر امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے کسی خطرناک ہتھیار کا استعمال کیاگیاہے تو وہ پیلٹ گن ہے ۔تاریگامی نے کہاکہ پیلٹ کاشکار بن کر آنکھوں کی بینائی سے محروم ہونے والے مشکلات کاسامنا کررہے ہیں اور حکومت فوری طور پر اقدامات کرکے ان کو بازآبادکار بنائے جنہوںنے پیلٹ کے زخم کھائے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ حکومت کو مزید وقت ضائع کئے بغیر ایسے مہلک اور تباہ کن ہتھیار کا استعمال ترک کرکے اس پر پابندی عائد کردینی چاہئے ۔انہوںنے کہاکہ یہاں تک کہ پچھلے سال مرکزی وزیر داخلہ نے بھی یہ تسلیم کیاکہ پیلٹ نے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی دنیا تاریک بنادی ہے اورمتبادل تلاش کیاجاناچاہئے تاہم یقین دہانیاں صرف کاغذوں تک ہی محدود رہیں ۔انہوںنے کہاکہ حالات جیسے کسی بھی طرح کے ہوں ،لوگوں کے خلاف پیلٹ کا استعمال قابل قبول نہیں ۔تاریگامی نے کہاکہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں صرف یقین دہانیاں دینے والی سرکاریں بن کر رہ گئی ہیں اور زمینی سطح پر کوئی عمل درآمد نہیں ہورہا۔